فرخ حبیب نے استحکام پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہا کہ9مئی کا واقعہ افسوسناک تھا، پرامن جدوجہدکےبجائے تشدد کاراستہ اختیارکیاگیا۔نومئی کےبعدگھروں سےدورتھے،قانون کاسامنا نہیں کررہے تھے، پچھلےکچھ دنوں سے ہم اپنی فیملی سے رابطے میں نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ،تحریک عدم اعتمادکےبعدہمیں آرام سےنہیں بیٹھنےدیاگیا، تحریک عدم اعتماد آئینی طریقےسےہوا آپ کوآئینی طریقےسےہٹایا،قانونی راستہاختیارکرناچاہیےتھا آپ کوپولیس گرفتارکرنےآئی،آپ نےبیگ بھی تیارکیا تھا ،آپ چاہتےتھےکہ آپ گرفتارنہ ہوں اورلوگ آپ کیلئےلڑیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ9مئی واقعےپرآپ نےلوگوں کی ذہن سازی کی،لوگوں کوتیار کیا،اورایسی ذہن سازی کی گئی کہ لوگ اپنی ہی افواج کیخلاف لڑنےنکل پڑے،چیئرمین پی ٹی آئی یہ بھی چاہتےتھےکہ لوگ مزاحمت بھی کریں، چیئرمین پی ٹی آئی اپنےمقصدسےہٹ گئے،آپ کوکہناچاہیےتھاٹھیک ہےجیل جانےکیلئےتیارہوں،لیڈرتوکہتےہیں کہ جیل ہماراسسرال ہے۔
سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ ہمیں نہیں پتہ تھاچیئرمین پی ٹی آئی نےتوشہ خانہ سےگھڑیاں لیں،انہوں نےہمیں سکھایاتھاکہ اپنےاثاثے ظاہرکرو،توشہ خانہ سےگھڑیاں لی گئیں اورکابینہ ممبران کوہی نہیں پتہ تھا،چیئرمین پی ٹی آئی کوپہلےدن ہی بتادیناچاہیےتھا کہ انہوں نےگھڑیاں لی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سےیہ چیزیں چھپائی جاتی رہیں،القادرٹرسٹ بناناتھاتوآپ نےبندلفافےکوکابینہ سےپاس کرالیا،شوکت خانم اسپتال پرکوئی سوال نہیں اٹھاتھا،آپ نے دستاویزات جمع نہیں کرائیں جواب دیناپڑے گا۔
ان کا کہنا تھا آپ میں اورعام آدمی کےجذبات میں فرق نہیں،ملک کوکیسے لیڈکرسکتےہیں،لیڈرراستہ دکھاتاہے،باقیوں سےبہترسوچتاہے، چیئرمین پی ٹی آئی وائلنس کوسپورٹ کرتےرہے،دوسری جانب آپ کوسپورٹ بھی چاہیےہوتی ہے،ایک طرف آپ کہتےہیں عوام کےووٹ سےآئےہیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ کوروناکےدوران آپ افواج پاکستان کی خودتعریفیں کرتےرہے،ہم افواج پاکستان کی وجہ سےچین سےسوتےہیں۔