اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے ، احتساب عدالت کو بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی بریت درخواستوں پر دوبارہ فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ۔ عدالت نے کہا بریت کی درخواستوں پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ دیا جائے ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ نے بریت کی درخواستیں دوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھجوا دیں ۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل ظہیر عباس نے نیب ترامیم کو جواز بنا کر بریت درخواست منظورکرنے کی استدعا کی ۔ کہا کہ جب تک ذاتی مفاد ثابت نہ ہو کابینہ کے فیصلے کو نیب ترامیم سے تحفظ حاصل ہے ۔ نیب پراسیکیوٹر نے نشاندہی کی کہ بشری بی بی کی بریت درخواست پر تو احتساب عدالت نے فیصلہ ہی نہیں کیا ۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ احتساب عدالت نے بریت درخواست مسترد کر نے کے اپنے فیصلے میں وجوہات نہیں دیں ۔ فیصلے کی فائنڈنگز ہی نہیں آئیں ۔ ہم احتساب عدالت کو کیس واپس بھیج دیتے ہیں کہ وہ وجوہات کے ساتھ اس کا دوبارہ فیصلہ کریں ۔