سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ معلومات تک رسائی کے قانون کا اطلاق عدالت عظمیٰ پر نہیں ہوتا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں بینچ نے سپریم کورٹ ملازمین کی تفصیلات فراہمی کےلیے دائر درخواست پر فیصلہ سناد دیا۔ عدالت نے سپریم کورٹ ملازمین کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست منظور کرلی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پر معلومات تک رسائی کے قانون کا اطلاق نہیں ہوتا تاہم مفاد عامہ کیلئے سپریم کورٹ ملازمین کی تفصیلات فراہمی کیلئے درخواست دائر کرنے والے شہری کو سات دن کے اندر معلومات فراہم کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دیں۔
عدالت نے 7 روز میں رجسٹرار آفس کو 7 دن میں ملازمین کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیدیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مفاد عامہ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے رجسٹرار آفس معلومات فراہم کرے، رجسٹرار سپریم کورٹ کو درخواست گزار کو متعلقہ معلومات خود فراہم کرنا چاہیے تھی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار نے مختیار احمد کو معلومات فراہم نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں دیا، آرٹیکل 19 اے تحت کے معلومات فراہم نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ رجسٹرار آفس درخواست گزار کو معلومات کے ساتھ ادا کورٹ فیس بھی واپس کرے۔