نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ چائے کے ایک کپ کے بدلے سینکڑوں دہشتگرد رہا کر کے ملک کو عدم استحکام کی جانب دھکیل دیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں چین کی ترقی اور عالمی قیادت کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 2001 تک پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بہترین ملک تھا لیکن بعد میں ایک کپ چائے کے بدلے دہشتگردوں کی رہائی سے ملک عدم استحکام کا شکار ہوا اور غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان سے منہ موڑ لیا ۔
نائب وزیراعظم نے کہا چینی عوام نے چیئرمین ماؤ کی قیادت میں طویل جدوجہد کی ، اس وقت چین کی ترقی کی رفتار ناقابل یقین ہے اور وہ بہت جلد اقتصادی سپرپاور بن جائے گا ، پاکستان بھی سی پیک کے ذریعے ترقی کا سفر طے کر رہا ہے ۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان سی پیک کو اگلے مرحلے تک توسیع دینے کے لیے انتہائی پرعزم ہے، ہمیں اب دوسرے مرحلے میں داخل ہونا ہے جس میں تجارت، صنعتی ترقی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، زراعت، اور سبز اور قابل تجدید توانائی کی سرمایہ کاری میں اپنی شراکت کو مزید گہرا کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے جو اس کی پائیدار اور جامع ترقی کا سفر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین نے امن ، خوشحالی اور مشترکہ ترقی کا عزم کر رکھا ہے ، دونوں دوست ممالک ہمیشہ اس اصول پر کاربند رہیں گے ۔