وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن عہدے سے مستعفیٰ ہو گئے ہیں جبکہ ان کی جگہ جیسن گلیسپی کو عبوری طور پر ذمہ داریاں دیدی گئیں ہیں تاہم اب ان کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی حیران کن وجوہات بھی سامنے آ گئی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق گیری کرسٹن کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے وائٹ بال ٹیم میں انقلابی تبدیلیاں لانے کیلئے ہیڈ کو چ مقرر کیا تھا لیکن اس کے بعد قومی ٹیم کی کارکردگی ورلڈ کپ میں تاریخ کی بدترین رہی ، تاہم اس کے باوجود بھی پی سی بی اور چیئرمین انہیں پاکستان کرکٹ کو بہتر بنانے کے لیے مکمل اختیارات دینے کے خواہشمند تھے اور انہیں یہاں تک کہ سلیکشن کمیٹی پر بھی اختیار دیا گیا۔
ذرائع کا کہناتھا کہ مسئلہ یہ ہے کہ وہ کبھی بھی اس کام کے لیے پوری طرح پرعزم نہیں لگے، انہوں نے وائٹ بال ٹیموں کے لیے پاکستان میں ایک بھی کیمپ نہیں منعقد کیا، انہوں نے سارا موسم گرما شاہینز کے وائٹ بال کیمپوں میں شرکت نہیں کی۔ اس کے علاوہ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے قبل ہمارے ون ڈے ٹورنامنٹ ’ چیمپئنز کپ ‘ کے میچز میں بھی شرکت نہیں کی ۔
ذرائع کے مطابق جب پی سی بی نے انہیں مقرر کیا تو یہ سمجھا گیا کہ وہ زیادہ تر وقت ٹیم کے ساتھ یا پاکستان میں گزاریں گے۔ مگر ایسا نہ ہوا۔ ان کے معاہدے کے مطابق انہیں سال میں 30 دن چھٹی کی اجازت تھی۔ لیکن انہوں نے پاکستان میں شامل ہونے کے بعد سے 30 دن بھی نہیں گزارے۔ اگر آپ پاکستان میں وقت نہیں گزار رہے اور ملکی کھلاڑیوں کو نہیں جانتے، تو کیا آپ کو سلیکشن پر مکمل اختیار کی توقع کرنی چاہیے؟ایک اور ذمہ داری ان کے دائرہ کار میں یہ تھی کہ وہ مقامی کوچز کی تربیت کریں۔ مگر پی سی بی کو اس کے بجائے غیر ملکی کوچز کے مطالبات مزید موصول ہو رہے ہیں۔