پاکستان کو سیریز جتوانے میں سب سے اہم کردار ادا کرنے والے قومی ٹیم کے سپنر ساجد خان نے اپنی کامیابی اور ذاتی زندگی سے متعلق اہم انکشافات کر دیئے ہیں ۔
میچ کے بعد ساجد خان نے تقریب میں مین آف دی سیریز کا ایوارڈ حاصل کیا اور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واپسی کا کچھ دبا و تو ضرور تھا لیکن اتنا زیادہ نہیں تھا ، باقی ٹیم میں کپتان، نائب کپتان، وکٹ کیپر سمیت سب ساتھ تھے اور ٹیم کا آپس میں اچھا گٹھ جوڑ تھا، ہم ڈومیسٹک کرکٹ بھی ساتھ کھیلتے ہیں، اس طرح کی وکٹوں پر کھیلنے کا تجربہ بھی ہے، اس لئے زیادہ دباؤ نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ میدان سے باہر بھی میں ایک مزاحیہ آدمی ہوں اور ٹیم میں بھی ایسا ہونا چاہیے تاکہ سب کا جذبہ بلند رہے۔ ملتان کی پچ پر اگر آپ کچھ نہیں کرتے تب بھی کچھ مل جاتا ہے۔ لیکن اس پچ پر اگر آپ نے وقت لے کر کھیلا، جیسے سعود نے کیا، ۔ آپ کو یہاں مختلف رفتار سے گیند کروانا، اور صحیح جگہوں پر مارنا ضروری تھا۔
نعمان کے ساتھ شراکت قائم کرنے پر ساجد خان نے کہا کہ نومی بھائی پاکستان سرکٹ کے سب سے تجربہ کار کھلاڑیوں میں سے ہیں، ہمیں اس مین آف دی سیریز ایوارڈ کو شیئر کرنا چاہیے، ان کا بھی اتنا ہی کریڈٹ ہے۔
یاد رہے کہ ساجد خان نے انگلینڈ کیخلاف سیریز میں 21.10 کی اوسط سے 19 وکٹیں حاصل کیں اور ٹیم کو جتوانے میں اہم کردار ادا کیا جس پر انہیں مین آف دی سیریز کا خطاب دیا گیا ۔