اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم آزاد عدلیہ کا گلا گھوٹنے کا عمل ہے۔
</p>
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا مسودہ اسٹینڈنگ کمیٹی لا اینڈ جسٹس میں جانا چاہیے تھا، آئینی ترمیم 31 اکتوبر کو پاس کیوں نہیں کرائی جاسکتی تھی؟۔
اپوزیشن لیڈر نے سوال اٹھائے کہ ترمیم بعد میں منظور ہوتی تو کیا ملک بند ہوجاتا؟، آئینی ترامیم منظورکرانے کی اتنی جلدی کیا ہے؟، وزیرقانون کو بھی پتہ نہیں ہوتا تھا کہ مسودہ کہاں ہے، مسودہ وزیر قانون نے بنانا تھا کیا کسی مستری نے بھیجنا تھا؟۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ان کےعزائم تھے کہ عدلیہ کو ختم کیا جائے۔