امریکا نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی کارروائی سے روک دیا ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی حکام نےاسرائیل پر فلسطینیوں کے انخلاء تک کارروائی نہ کرنے پر زور دیتے ہوئے عالمی قوانین کی پیروی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
غزہ سے فلسطینیوں کے انخلاء کے لیے اسرائیلی الٹی میٹم کو ایک دن گزر گیا،اسرائیل کی جانب سےغزہ پر وقفے وقفے سے بمباری کا سلسلسہ جاری ہے۔، نقل مکانی کرنے والوں کے قافلے پرگولہ باری سے ستر فلسطینی شہید ہوگئے۔
رفح میں چارمنزلہ عمارت پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی ،خان یونس میں بھی رہائشی آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔ شہداء کی تعداد19 سو سے زائدہوگئی،جبکہ ساڑھے سات ہزار زخمی ہیں۔حماس کے حملوں کے دوران اب تک 1300 سے زائد اسرائیلی ہلاک 2800 زخمی ہوچکے ہیں۔
قابض فوج مغربی کنارے میں بھی فلسطینی بستیوں پر چڑھ دوڑی، جنین، قلندیا اور جیریکو میں پرتشدد کارروائیاں کرتے ہوئے درجنوں فلسطینیوں کوگرفتار کیا گیا۔لبنانی سرحد پر بھی جھڑپیں ہوئیں، جس میں صحافیوں کی گاڑی پر براہ ہراست گولہ باری کے نتیجے میں ایک صحافی رپورٹرجاں بحق ہوگیا۔ اسرائیلی طیاروں نے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بم گرائے۔اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے حماس کے رہنما شیخ عدنان اور احمد عواد کو گرفتار کر لیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں محدود زمینی کارروائی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی حدود سے اسرائیلیوں کی لاشیں واپس لائی گئیں ہیں۔