ملک میں بڑھتی مہنگائی کےباعث ضروریات زندگی کی ہراشیا کی قمتوں کو پرلگ گئے ہیں۔تاہم ڈالر کی قیمت میں کمی کے بعد مہنگائی کے کم ہونے کے ثمرات نظر آنے لگے ہیں۔
اس سال چاول کی زیادہ کاشت کے باعث قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے۔ برآمد کنندگان نے اس سال چاول کی برآمدات کے لیے 3 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
چاول کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہےجس کے بعد چاول 25 فیصد تک سستے ہوگئے ہیں۔تفصیل کےمطابق اری 6 چاول کی قیمت میں 25 روپےکی کمی ہوئی ہے، جو اب 125 روپےفی کلوگرام پرکھڑی ہے،جبکہ اری 9 چاول 30 روپے کی کمی کے بعد 190 روپے میں دستیاب ہے۔
اسی طرح 86 پرانے چاول کی قیمت میں 25 روپےکی کمی ہوئی جس سے اس کی قیمت 210 روپے فی کلو تک گرگئی جبکہ 46 روپےکی کمی کے بعد اب 86 نئے چاول کی قیمت 161 روپے فی کلو ہے۔
سیلا چاول، جس کی قیمت پہلے 335 روپے تھی،اب 260 روپے فی کلو ہے، اور باسمتی چاول،جو 370 روپے تھا، اب 250 روپے فی کلو ہے۔
ہول سیل گروسرز کے وائس چیئرمین اسماعیل آگر نے نشاندہی کی کہ پچھلے سال کے سیلاب نے فصل کو بری طرح متاثر کیا تھا۔