بھارتی قابض فورسز ضلع پونچھ میں تلاشی کے دوران ہیلی کاپٹروں کا بےدریغ استعمال کر رہی ہے ، گاؤں موہری شاہ میں بھی بھارتی قابض فوجیوں اور پولیس کی مشترکہ تلاشی کا جاری ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پیر پنجال اور ضلع پونچھ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں روز کا معمول بن چکی ہیں۔5 اگست 2019 سے اب تک تقریباً 240 کشمیری جام شہادت نوش چکے ہیں، ماورائے عدالت قتل، جبری گرفتاریوں اور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہے ۔
ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے 1990 سے اب تک 10,000 سے زائد کشمیری خواتین کی عصمت دری کی گئی ۔زیادتی کا شکار کشمیری خواتین شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہیں ۔کشمیر میں خواتین مسلسل محاصرے اور نگرانی کے زیرے سایہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔
اجتماعی عصمت دری، جبری گمشدگی، قتل اور تشدد کے واقعات کا نہ رکنے کا سلسلہ جاری و ساری ہے ۔1991 میں کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں تقریباً 100 خواتین کی اجتماعی آبروریزی کی گئی۔