آئینی ترمیم کی منظوری کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں صدر مملکت اور وزیراعظم کے درمیان مشاورت جاری ہے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے حکومتی سینیٹرز کو ظہرانہ بھی دیا گیا ہے جس میں اتحادی جماعتوں کے ارکان بھی شریک ہوئے ہیں۔
ذرائع کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان آئینی ترمیم سے متعلق مشاورت ہوئی۔
دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی سینیٹرز کو ظہرانہ بھی دیا ہے ظہرانے میں اتحادی جماعتوں کے ارکان بھی شریک ہوئے ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان بھی موجود تھیں بی این پی مینگل نے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان کر دیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان کا کہنا تھا کہ مجھ پر دباؤ ہے، آپ سب کو پتہ ہے اگر مجھے اغوا کیا ہوتا تو میں آج یہاں نہیں ہوتی، میرے بیٹے کو بھی اغواء نہیں کیا گیا مگر معاملات ضرور تھے جب حکومت ترمیمی بل ایوان میں لائے گی تب ووٹنگ کا سوچیں گے۔
سینیٹ میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈرعرفان صدیقی نے دعویٰ کیا کہ کل سینیٹ میں آئینی ترمیم لائی جائے گی۔