سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف مذمتی قرار داد منظور کرلی۔
سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی کی جانب سے پیش کی جانے والے اسرائیلی جارحیت کے خلاف قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں۔ اسرائیل کی فلسطینیوں کو شمالی غزہ سے انخلا کیلئے 24 گھنٹے کی ڈیڈلائن
قرارداد میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر مسلط کی گئی جنگ کی مذمت کی گئی جبکہ غزہ میں معصوم نہتے شہریوں کی اجتماعی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ اسرائیل غزہ میں محصور23 لاکھ افراد کو نشانہ بنا رہا ہے جس کی آدھی آبادی بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے ، وہاں خوراک، ادویات اور پانی کی قلت بھی پیدا ہوچکی ہے اور اسرائیلی فوج جان بوجھ کر سویلین شہریوں کو مار رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا فلسطین کے معاملے پر او آئی سی اجلاس بلانے کا مطالبہ
غزہ کے محصورین 16 سال سے غیر قانونی پابندیوں کا شکارہیں، اسرائیل کے انسانیت کے خلاف جرائم ، فلسطین، اردن اور شام پر بمباری کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کی جارحیت عالمی امن کیلئے خطرہ ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ اس حوالے سے فوری مداخلت کرے اور اسرائیل کی جانب سے جارحیت کو فوری طور پر روکا جائے۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ملک میں گھریلو تشدد کے بڑھتے واقعات پر بھی غور کیا گیا۔
ارکان کمیٹی نے تجویز دی کہ بچوں پر تشدد اور زیادتی میں ملوث ملزمان کیخلاف ناقابل ضمانت کی دفعات شامل کی جائیں اور ایسے ملزمان کو سرعام پھانسی ہونی چاہیے۔