پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔
پیر کو اسلام آباد میں پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان اسمارٹ کلاس رومز کے حوالے سے دستاویزکا تبادلہ ہوا جبکہ سی پیک کے تحت گوادر پر 7 ویں جوائنٹ ورکنگ گروپ اجلاس کے نکات کی دستاویز کا بھی تبادلہ کیا گیا۔
سی پیک ورکنگ گروپ سےمتعلق مفاہمتی یادداشت اور انسانی وسائل کی ترقی سے متعلق دستاویز کا بھی تبادلہ ہوا۔
دونوں ممالک کے درمیان اطلاعات اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون ، آبی وسائل ، غذائی تحفظ کے شعبے اور مشترکہ لیبارٹریوں کے قیام بارے مفاہمتی یادداشت طے ہوئی۔
سلامتی کے شعبے میں تعاون بڑھانے اور ٹیلی ویژن پروگراموں کی مشترکہ پروڈکشن سے متعلق بھی دستاویز کا تبادلہ ہوا۔
پاکستان اور چین کے درمیان کرنسی کے تبادلے کا بھی معاہدہ ہوا جو اسٹیٹ بینک اور پیپلز بینک آف چائنا کے درمیان طے پایا۔
گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح
وزیراعظم شہبازشریف اور چینی وزیراعظم لی چیانگ نے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح بھی کیا۔
چینی وزیر اعظم کا خطاب
اس موقع پر چینی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل اہم سنگ میل ہے، منصوبے کی تکمیل کیلئے پاکستان اور چین کی افرادی قوت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں، گوادر علاقائی ترقی کا محور ہونے کے ساتھ مضبوط دوستی کا بھی عکاس ہے۔
چینی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کی ترقی کیلئے کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان کے عوام کی خوشحالی ہمارے دل کے قریب ہے، پاک ، چین شراکت داری وقت کے ساتھ گہری ہو رہی ہے، مشترکہ مستقبل اور ترقیاتی اہداف کیلئے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔
شہباز شریف کا خطاب
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج پاکستان اور چین کے درمیان مختلف ایم اویوز پر دستخط ہوئے، چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان پر مشکور ہیں، دونوں ممالک نے صنعت،زراعت ، تجارت کے شعبے میں متعدد مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ کیا، پاکستان کی ترقی کیلئے چین کے پختہ عزم کے معترف ہیں، پاکستان کے اکنامک ایجنڈے کو سپورٹ کرنے پر چین کے مشکور ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گوادر ایئرپورٹ کی تکمیل سے ملکی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہوگی، دوطرفہ معاہدے دونوں دوست ممالک کے درمیان نئے باب کا اضافہ ہے، گوادر ایئرپورٹ کی تکمیل پاک چین دوستی کی نئی مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ دونوں ممالک کی مضبوط دوستی کا مظہر ہے، ایئرپورٹ سی پیک کے گلدستے میں ایک اور پھول کا اضافہ ہے، منصوبے کی تکمیل کیلئے دونوں ممالک کے انجینئرز اور ورکرز کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔
وفود کی سطح پر مذاکرات
پاک چین وزرائے اعظم کے وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا جبکہ مذاکرات میں باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی امورپر بھی بات چیت ہوئی۔
اعلامیہ کے مطابق پاک چین اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو وقت کے ساتھ مزید تقویت مل رہی ہے، دونوں رہنماؤں نے بنیادی نوعیت کے اہم امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا، چین پاکستان اقتصادی راہداری فیز ٹو کی اعلیٰ معیار پر ترقی کیلئے عزم کا اظہار کیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ مذاکرات میں تمام جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ضرورت پر بھی زور دی گیا، دونوں رہنماؤں نے سی پیک کے نئے مرحلے میں داخلے پر اظہاراطمینان کیا اور شہباز شریف نے چینی باشندوں اور منصوبوں کی حفاظت یقینی بنانے کے عزم کا یقین دلایا۔
مذاکرات میں فریقین نے اعلیٰ سطح کے روابط کوجاری رکھنے پراتفاق کیا جبکہ ملاقات میں چینی صنعت کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی اور پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اور چین علاقائی وعالمی مسائل اور کثیر الجہتی فورمز پر قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔