خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مسلسل کوششوں کے باعث سعودی وزارت سرمایہ کاری کے وفد نے چند ماہ میں پاکستان کا تیسرا دورہ کیا۔
سعودی وزارت سرمایہ کاری کے وفد کا حالیہ دورہ پاکستان 9 اکتوبر کو اسلام آباد میں شروع ہوا، سعودی وزارت سرمایہ کاری کے وفود اپریل اور مئی کے مہینوں میں بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں جن کے کافی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
سعودی وزارت سرمایہ کاری کے گزشتہ دو دوروں میں پاکستان کی سرمایہ کاری کی صلاحیات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس کے بعد بہت سے منصوبوں پر کام کرنے کے لیے باہمی دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔ حالیہ وفد سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری عزت مآب خالدالفالح کی زیر قیادت اپنے تین روزہ دورے پر 9 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچا۔
سعودی وفد کی 10 اکتوبر کی صبح وفد کی ملاقاتیں حکومتی نمائندوں، اور سرمایہ کاروں کے ساتھ ہوئیں جن میں پچھلے دورے کے دوران متفکہ منصوبوں پر معاہدوں کو حتمی شکل دی گئی اور نئے منصوبوں کی نشان دہی کی گئی۔ موجودہ دورے میں متعدد ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے جن کے تحت آئی ٹی، زراعت، اور انجنئیرنگ کے ساٹھ ساتھ دیگر اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔
دورے کے آخری روز دونوں ملکوں کے حکام کی وزارتی گول میز کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں باہمی صلاحیات کو بروئے کار لا کر معیشت کو فروغ دینے کے لئے عزم کا اعادہ کیا گیا اور معاشی تعاون کو دیگر شعبوں تک پھیلانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب پاکستان کی معیشت کی بحالی میں اہم فریق کی حیثیت کا حامل ہے اور حالیہ دورہ سعودی عرب کے پاکستان کی سرمایہ کاری کی صلاحیات پر اعتماد کا مظہر ہے، گزشتہ دورے میں جن منصوبوں پر اتفاق قائم ہوا تھا انہیں اس دورے کے دوران حتمی شکل دی گئی اور نئے منصوبوں پر بھی بات کی گئی۔
حال میں مشرق وسطیٰ سمیت ایشیائی اور یورپی ممالک کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا بڑھتا ہوا رجحان اس بات کی دلیل ہے کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی معاشی صورتحال مستحکم ہو رہی ہے۔ ایس آئی ایف سی کی ایک سال سے زائد کی مسلسل کوششیں رنگ لا رہی ہیں اور ملکی معیشت میں بتدریج استحکام آ رہا ہے۔