سکھر میں کیلے کی فصل اُترنے کے بعد کیلے کے درخت، پتوں اور باقیات سے گیس، بجلی، کھاد اور دھاگہ بنانے کیلئے میں ڈسٹرکٹ کونسل، نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی اور برطانیہ کی یونیورسٹی کے اشتراک سے پلانٹ لگانے کے منصوبے کا افتتاح کیا گیا۔
سکھر کے تعلقہ صالح پٹ میں کیلے کی فصل اُترنے کے بعد باغات میں موجود کیلے کے درخت، تنے اور کیلے کے پتوں کی باقیات سے گیس اور دھاگہ بنانے کیلئے ضلع کونسل سکھر، یو کے کی نارتھ مبیریا یونیورسٹی اور نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد کے مشترکہ تعاون سے پلانٹ لگائے جارہے ہیں۔
اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں برطانیہ سے ڈاکٹر جان آرتھر،نیشنل یونیورسٹی فیصل آباد سے ڈاکٹر یاسر نواب سمیت علاقے کے زمینداروں اور کسانوں نے شرکت کی، علاقے کے کسانوں نے منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس منصوبے سے بہت فائدہ ہوگا۔
مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ ہم بہت خوش ہیں اس منصوبے سے ہمیں بہت فائدہ ہوگا ہم پہلے کیلے کی فصل کاٹ کر باقیات پھینک دیتے تھے اب اس دھاگہ اور گیس بجلی بنے گی۔ کیلے کے درخت کی باقیات سے دھاگہ، بجلی، اور کھاد بنانے سے علاقے کے کسانوں کو نہ صرف مالی فائدہ ہوگا بلکہ کیلے اس علاقے میں پانچ سو ایکڑ سے زائد کاشت ہونے والی فصل میں بھی اضافہ ہوگا۔