متحدہ عرب امارات کے تجزیہ کاروں نے آئند برس سونے کی قیمت سے متعلق پیش گوئی کی ہے جس کے اثرات دنیا بھر پر پڑیں گے۔
عالمی میڈیا نے تجزیہ کاروں کے حوالے سے لکھا کہ سونے کی قیمتیں میں آئندہ مہینوں میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا، رواں برس 2,700 ڈالر فی اونس اور اگلے سال کے شروع میں 3,000 ڈالر کی سطح کو عبور کر جائیں گی۔
جغرافیائی سیاسی تناؤ، شرح سود میں کمی، چین سے مانگ، مرکزی بینکوں کی خریداری اور آئندہ امریکی انتخابات آنے والے مہینوں میں سونے کی قیمت کا تعین کریں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سونا مختلف وجوہات کی بنا پر فیشن بن گیا ہے، تیسری دنیا کے ممالک ڈالر کے ذخائر سے گریز کرتے ہوئے ڈالر کی کمی کی طرف بڑھ رہے ہیں کیونکہ مرکزی بینک سونے کے ذخائر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ بہت سارے عوامل ہیں جن کی وجہ سے سونے کی قیمت میں اضافے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق سونے کا ہدف 2,700 ڈالر مقرر کیا گیا تھا اور یہ حال ہی میں 2,900 ڈالر تک بڑھ گیا اور اس میں 3,000 ڈالر تک اضافے کا امکان ہے۔ سونا 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 3,000 ڈالر کو چھو جائے گا۔ توقع کرتا ہوں کہ اگلے سال کی پہلی سہ ماہی میں سونا 3,000 ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کی وجوہات میں مشرق وسطی کشیدگی اور یوکرین، روس میں جنگ، فیڈرل ریزرو کی طرف سے سود کی شرح اور امریکہ میں افراط زر شامل ہیں۔ عالمی مارکیٹ کے زیراثر ملک میں بھی سونا مزید مہنگا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔