خیبرپختونخوا کابینہ نے پولیس ایکٹ 2017 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔
بدھ کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پولیس ایکٹ 2017 میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی۔
ترمیم کے تحت انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) کے بعض اختیارات وزیر اعلیٰ نے واپس لے لیے ہیں اور اعلیٰ پولیس افسران کے تبادلوں کا اختیار اب وزیراعلیٰ کے پاس ہوگا۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا پولیس کمپلینٹ اتھارٹی ایکٹ 2024 کی بھی منظوری دی گئی، اتھارٹی کے قیام سے پولیس کے رویے سے متعلق شکایات درج کی جاسکیں گی۔
صوبائی کابینہ نے ضم اضلاع میں انتہا پسندی کے خاتمے کے پروگرام کے لئے بجٹ میں اضافے اور صوابی میں زیرتعمیر جیل میں قیدیوں کی گنجائش میں اضافے کے لئے 49 کروڑ 50 لاکھ روپے کی بھی منظوری دی۔
130 سالہ پرانی صوابی جیل میں اس وقت گنجائش سے دگنے قیدی رکھے گئے ہیں۔
جیلوں کے ڈائٹ مینو میں بہتری کے لئے خیبرپختونخوا پرزن رولز 2018 میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔
جیلوں میں اب قیدیوں کے کھانے میں چکن کڑاھی، جوشیدہ چاول، سفید چنا اور لوبیا کا اضافہ ہوجائے گا جبکہ صبح ہرقیدی کو ملنے والے ایک پراٹھے کا وزن 75 گرام سے بڑھا کر 100 گرام کردیا گیا ہے۔
قیدیوں کے پراٹھوں میں استعمال ہونے والے گھی اور چینی کی مقدار بھی بڑھا دی گئی ہے جبکہ خصوصی ایام میں قیدیوں کو دوپہر کو گوشت اور چکن بھی دیا جائے گا۔
کابینہ فیصلے کے تحت ٹرانس پشاور کے پاس موجود غیرخرچ زدہ رقم محکمہ خزانہ کو منتقل کی جائے گی۔