وکلاء اور قانونی ماہرین نے آئینی ترامیم اور اصلاحات کی تائید کردی۔
ایڈوکیٹ قیصر امام کاکہنا ہےکہ سابقہ صدراسلام آباد بارایسوسی ایشن عدالتی اصلاحات ایک اہم نقطہ ہے اپنےاداروں اورعدلیہ کومضبوط کرنے کے لئےاقدمات اٹھانے چاہیے،سیکرٹری اسلام آبادبارایسوسی ایشن ایڈوکیٹ احسن شورش کاکہنا ہےکہ عدالتی اصلاحات سےکوئی زی ہوش انسان انکار نہیں کرسکتا۔
سیکریٹری اسلام آباد بارایسوسی ایشن ایڈوکیٹ احسن شورش کاکہنا ہےکہ عدالتی اصلاحات کے ساتھ ساتھ قانونی اصلاحات بھی کی جائیں اورعوام کی فلاح کے لئےکام ہو۔
دوسری جانب آئینی عدالت کے قیام اور آئینی ترمیم کےحق میں ملتان میں پُرامن ریلی نکالی گئی،شرکاء نے عدالتی نظام کوغرباء کا دشمن کرار دیتے ہوئے ریفارمز کا مطالبہ کیا،شرکاء کاکہنا تھا کےاعلیٰ عدالتوں میں مقدمات سالوں اِلتوا کا شکار رہتے ہیں جبکہ عدلیہ کی توجہ آئینی اور سیاسی مقدمات پر ہوتی ہے۔
شرکاء نےآئینی ترامیم کےحق میں نعرے بھی لگائے اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے،آئینی ترامیم اور آئینی عدالتوں کا مطالبہ دن بہ دن زور پکڑتا جا رہا ہے۔