سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے احتجاج کیلئے ایک جگہ مختص کرنی چاہیے تھی، حکومت کی حکمت عملی ناکام ہوگئی ہے۔
سماء کے پروگرام ’’ میرے سوال ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پاکستان بہتری کی طرف جاتا ہے تو احتجاج شروع ہو جاتے ہیں، 27 سال بعد سربراہان مملکت پاکستان آ رہے ہیں۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی نے ڈالر کی قیمت روکی ہے، بجلی کی قیمت کم ہوگی، بانی پی ٹی آئی کو لگتا تھا پاکستان ٹریک پر نہیں آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت کو اس معاملے میں مداخلت کرنا ہوگی، ڈی چوک پر احتجاج منع ہے ، اس کیلئے قانون موجود ہے، پی ٹی آئی ڈی چوک اس لیے آنا چاہتی ہے تا کہ تصادم ہو، بنگلادیش میں جو کچھ ہوا وہ پاکستان میں ممکن نہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ عمر ایوب ، شبلی فراز ، شیخ وقاص اکرم اور دیگر پی ٹی آئی قیادت آج کہاں تھی؟
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے چڑھائی کیلئے صوبے کے وسائل استعمال کیے، ڈی چوک اس لیے آنا چاہ رہے ہیں کیونکہ جواب آئے گا تو لاشیں گریں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی والے ملے ہوئے ہیں ، حکومتی سہولیات استعمال کر رہے ہیں، موجودہ تحریک انصاف کی قیادت چاہتی ہے بانی پی ٹی آئی جیل میں رہیں، علی امین گنڈاپور کی جگہ کسی ایکس کو نامزد کریں وہ بھی آگ برسائے گا، گنڈاپور مال بنا رہے ہیں اور ان کا حکومت کے ساتھ طے تھا کہ وہ نہیں آئیں گے۔