2014 میں مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سےبھارت میں ہندو بالادستی کے مطالبات اور مذہبی جنونیت کے واقعات انتہا کو پہنچ چکے ہیں۔
بی جےپی کی سربراہی میں ہندو انتہا پسندوں کی وجہ سےملک کی تقریباً 21 کروڑ مسلم اقلیت مودی سرکارکی مزہبی جنونیت کی بھینٹ چڑھ رہی ہے،بابری مسجدکا تنازع ہویا،متھرا کی عیدگاہ ہو،مسجد اکھونجی کا انہدام ہویا پھرحال ہی میں اجمیر شریف درگاہ کا تنازع ہو،مودی سرکار نے بھارت کو مذہبی جنونیت کا مرکز بنا دیا ہےحال ہی میں ہندو سینا نےدعویٰ کیا ہےکہ اجمیر درگاہ مہادیو مندر کی جگہ تعمیر ہوئی ہے۔
بھارت میں وشو ہندو پریشد اوربجرنگ دل جیسی ہندوتنظیمیں مساجد کو مسمار اور مسلم مخالف جزبات کو بڑھکانے کے مقصد کے لیے ہی قائم کی گئی ہیں۔
یہ ہندو انتہا پسند تنظیمیں صرف ایودھیا کی بابری مسجد ہی نہیں بنارس کی گیان واپی مسجد اور متھرا کی شاہی عیدگاہ بھی ہندوؤں کے حوالے کرنےکا مطالبہ عرصہ دراز سے کر رہی ہیں۔
اسی وجہ سےبابری مسجد کو رام مندرکی جنم بھومی قرار دے کر گرایا گیا اور اس پر رام مندر تعمیر کر دیا گیا جسکا افتتاح کچھ عرصہ قبل وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے کیا گیا۔
حال ہی میں نئی دہلی میں واقع 600 سال پرانی مسجد اکھونجی کا انہدام بھارت کی فسطائیت اور مزہبی انتہا پسندی کا منہ بولتا ثبوت ہے
اسی سال کے اوائل میں ہریانہ اوراتراکھنڈ میں مساجد کو نذر آتش کرنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں جو مودی سرکار کی مذہبی جنونیت کا نتیجہ ہیں،مساجد کو مسمار اور مندر کی زمین قرار دینے کے واقعات کی کڑی میں ایک اور واقع کا اضافہ ہوا ہے۔
اسی دعوے کی بنیاد پر ہندو انتہا پسند ہندتوا گروپ نے اجمیر درگاہ کو منہدم کرنے کی درخواست دائر کی تھی
درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ "بھگوان سنکٹ موچن مہادیو ویرجمان" کو اجمیر درگاہ کی زمین کا حقیقی مالک قرار دیا جائے،
ہندو سینا کے اس اقدام کے خلاف مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے
سید ناصر الدین چشتی، آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے صدر اور اجمیر درگاہ کے روحانی پیشوا کے جانشین، نے ان دعووں کی شدید مذمت کی ہے
سید ناصر الدین چشتی نے کہاہندو سینا مقدس مقامات کی طرف انگلیاں اٹھا کر سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہےہندو سینا کا مذہبی اشتعال انگیزی کو فروغ دینا افسوس ناک ہے،مذہبی جنونیت کے خلاف ہدایات جاری کرنے کی ضرورت پر زور دیا جائے،بھارت میں درگاہوں اور مساجد کو مسمار کرنے کے واقعات نے مسلمانوں کے جزبات کو مجروح کیا ہے
سوال اٹھتا ہے کہ آخر کب تک مسلمان بھارت میں مودی سرکار کی مزہبی جنونیت اور انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے؟۔