راولپنڈی میں پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 200 سے زائد رہنماؤں اور کارکنان کیخلاف مختلف تھانوں میں 4 مقدمات درج کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے گزشتہ روز احتجاج کا پہلا مقدمہ انسداد دہشتگردی، اقدام قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت تھانہ وارث خان میں درج کرلیا گیا، مقدمہ ایس ایچ او تھانہ وارث خان کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مقدمے میں سیمابیہ طاہر، شہریار ریاض، زیاد خلیق، ایم پی اے اسد عباس اور اعجازجازی کو نامزد کردیا گیا، ایم پی اے تنویر اسلم، راجہ راشد حفیظ اور اجمل صابر بھی مقدمے میں نامزد، ضلعی صدر پی ٹی آئی امیر افضل، عالیہ حمزہ، تیمورمسعود، فہد مسعود، عمرتنویر بھی نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمہ میں مجموعی طور پر 57 افراد کو نامزد اور 150 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا، ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے حکومت اور اداروں کے خلاف نعرے بازی کی، ملزمان کواحتجاج سے منع کیا، دفعہ144کے نفاذ بارے آگاہ کیا۔ ملزمان کو احتجاج سے منع کیا، دفعہ144کے نفاذ بارے آگاہ کیا۔
دوسری جانب راولپنڈی کے تھانہ سٹی، تھانہ نیوٹاؤن اور تھانہ آر اے بازار میں بھی انسداد دہشتگردی ایکٹ سمیت مختلف دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں۔ مقدمات میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی ائی نے اڈیالہ جیل سے رہنماؤں، کارکنان کو لیاقت باغ میں احتجاج کی کال دے رکھی تھی، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بھی احتجاج میں شرکت کا اعلان کر رکھا تھا،ملزمان پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اولپنڈی میں دفعہ 144 کے باجود تحریک انصاف نے احتجاج کیا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان پورا دن آنکھ مچولی جاری رہی ۔ پی ٹی آئی کارکنان نے سی پی او کی گاڑی پر بھی پتھراؤ کیا۔