جی ٹونٹی اجلاس نے مودی سرکار کے مصنوعی چہرے سے نقاب اتاردیا۔ مودی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔جنوبی دہلی کے وسط میں واقع کچی آبادی کولی کیمپ کو عالمی منظر نامے سے اوجھل کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔
کولی کیمپ دہلی کے جدید ہوٹلوں سے تھوڑی سی دوری پر ہے ۔ جی ٹونٹی اجلاس کے مہمانوں کی گزرگاہ ہونے کے باعث مودی سرکار نے دس دن پہلے ہی کولی کیمپ کو لکڑی کے سہاروں اور سبز پردوں کی مدد سے چھپا دیا۔
کولی کیمپ کے رہائشیوں کے مطابق مودی سرکار نے اپنی ناکامی اورگھناؤنے کردار کو چھپانے کے لئے انہیں دنیا کی نظروں سے اوجھل کیا۔انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے لوگ کہتے ہیں جی ٹونٹی اجلاس کی آڑ میں ان کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔
اس سے دیہاڑی داڑ مزدوروں کو روزگار کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کیمپ کے رہائشی مودی کے اس اقدام پر نہایت برہم،کہتے ہیں ہمیں کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں،ہم جانور نہیں انسان ہیں۔کولی کیمپ کے رہائشیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جھوٹی لیپا پوتی کے بجائے پکے مکانات بنائے جائیں۔