وزیراعظم شہبازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کا آغاز قرآنی آیات سے کیا اور کہا کہ جنرل اسمبلی سے دوسری بار خطاب اعزاز کی بات ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے دنیا کو امن کا پیغام دیا، مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست دوہزار انیس کو کالا قانون نافذ کیا گیا، غزہ میں اسرائیل کی سفاکانہ کاروائیاں جاری ہیں، غزہ میں معصوم بچوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔
غزہ اور لبنان
غزہ میں اسرائیل قتل عام کررہا ہے، غزہ میں اسرائیل کی سفاکانہ کاروائیاں جاری ہیں، غزہ میں معصوم بچوں کا قتل عام کیا جارہا ہے، غزہ میں خونریزی فوری طور پر بند کی جائے، معصوم بچوں ۔خواتین کے قتل عام پر خاموش نہیں رہ سکتے، غزہ کے المناک سانحے سے سب کو ہلا کر رکھ دیا، اسرائیل نے لبنان میں بھی پچاس افراد کا قتل عام کیا، عالمی برادری کو پائیدار امن اور دوریاستی حل کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا،یوکرین میں بھی خوفناک جنگ جاری ہے۔
مقبوضہ کشمیر
شہبازشریف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست دوہزار انیس کو کالا قانون نافذ کیا گیا،بھارت کشمیریوں کی زمینیوں پر قبضہ کیا ، برہان وانی جیسے نوجوانوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا،بھارت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے،فلسطین اور کشمیریوں میں بڑے پیمانے پر قتل عام ہورہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بڑے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہوا ،موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے مل کر اقدامات کرنے ہوں گے،ہم نے معیشت کی بحالی کیلئے مشکل فیصلے کئے،مشکل فیصلوں کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،ہماری کوششوں کی وجہ سے مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آئی ۔
سی پیک
سی پیک سے ترقی کا نیا دور دورا ہوگا،دودہائیاں سے پاکستان کو دہشت گردی کا سامنا ہے، اسی ہزار شہری اور فوجی دہشت گردی کا شکار ہوئے، اے پی ایس میں بچوں کا قتل عام کیا گیا، افغان حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے، افغان حکومت اپنی سرزمین سرحد پار دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دے،فتنہ خوارج سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جائے۔