پاکستان آٹو انڈسٹری نے ایک نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملک میں تیار کردہ گاڑیوں کی درآمد شروع کردی ہے۔
ایک مؤقر روزنامے کی رپورٹ کے مطابق آٹو کمپنی ماسٹر چانگن موٹرز لمیٹڈ، جو چین کے چانگن اور پاکستان کے ماسٹر موٹرز کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے، نے بدھ کو گاڑیوں کی درآمد شروع کردی ہے۔ رپورٹ میں کمپنی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ گاڑیاں کینیا درآمد کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ کمپنی حکام ماضی میں پاکستان کے لیے ڈیزائن کی گئی دائیں ہاتھ والی گاڑیاں دوسرے خطوں میں برآمد کرنے کے کمپنی کے منصوبے کے بارے میں آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ کمپنی نے اصل میں اپنی مقامی مارکیٹ کے لیے بائیں ہاتھ سے چلنے والی گاڑیاں بنائی تھیں۔
کمپنی کی جانب سے پہلے ہی کہا گیا تھا کہ ملک میں تیار کی جانے والی چانگن کی پاکستان سے تیار کردہ گاڑیاں جنوبی افریقہ، ملائیشیا، انڈونیشیا اور دیگر میں تقسیم کاروں کو فروخت کی جائیں گی جن کے پاس زیادہ تر دائیں ہاتھ سے چلنے والی گاڑیاں ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں بھی ہوئی ہے جب پاکستان بھاگتی ہوئی مہنگائی اور کاروبار کرنے کے زیادہ اخراجات کی صورت میں شدید معاشی پریشانی کا سامنا کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس نے پریشان کن صارفین کی جیبوں کو مزید چوٹ پہنچایا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کے بعد پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں لاکھوں روپے کی کمی ہوگئی۔
پاکستانی کار ساز کمپنی لکی موٹرز کارپوریشن، جو کہ جنوبی کوریا کی کار ساز کمپنی کِیا موٹرز کی مقامی پارٹنر ہے، نے اپنی مختلف ماڈل اور ویریئنٹ کی گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ تک کمی کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق 6 اکتوبر 2023 سے ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کے بعد پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں لاکھوں روپے کی کمی ہوگئی۔
پاکستانی کار ساز کمپنی لکی موٹرز کارپوریشن، جو کہ جنوبی کوریا کی کار ساز کمپنی کِیا موٹرز کی مقامی پارٹنر ہے، نے اپنی مختلف ماڈل اور ویریئنٹ کی گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ تک کمی کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق 6 اکتوبر 2023 سے ہوگا۔