پاکستان اور چین کے درمیان چار میگا منصوبوں پر مل کر کام کرنے پر اتفاق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان عالمی ٹرانسپورٹ کانفرنس میں شرکت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے چین کے وزیر ٹرانسپورٹ لی ڑیاپینگ سے ملاقات کی جبکہ مذاکراتی سیشن میں بھی شریک ہوئے ۔
ملاقات کے اعلامیے کے مطابق پاک ، چین وزراء نے چار میگا پراجیکٹس پر مل کر کام کرنے پراتفاق کیا جن میں شاہراہ قراقرم، ایم ایل ون، ایم سکس، ایم نائن اور کاغان ناران ، بابوسر ٹاپ ٹنل شامل ہیں۔
پاک چین وزراء کے درمیان ان منصوبوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور فنانشل ماڈل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان مل کر ایم ایل ون اور ایم 6 اور ایم 9 کے منصوبوں پر کام کریں گے اور پاکستان میں قراقرم ہائی وے اور کاغان ناران سے بابو سر ٹاپ ٹنل تعمیر کی جائے گی۔
عبدالعلیم خان نے بتایا کہ چین کے وزیر ٹرانسپورٹ سے پاکستان کے مواصلات کے شعبے پر موثر بات چیت ہوئی ہے ، سی پیک کے بینر تلے سارے منصوبے قابل عمل اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دیں گے، بیجنگ میں انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کانفرنس میں مزید مثبت پیشرفت سامنے آئیگی۔
انہوں نے بتایا کہ چین کے وزیر ٹرانسپورٹ سے سکھر ، حیدرآباد اور کراچی موٹروے کی تعمیر پر بھی بات ہوئی ، کاغان ، ناران ، جھال کھنڈ ، بابو سرٹاپ اور قراقرم ہائی وے ٹنل تک رابطہ شاہراہ بنے گی جبکہ شاہراہ قراقرم کے فیز ٹو کے لئے بھی چین کا تعاون حاصل ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ چاروں بڑے منصوبوں کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر بھی غور ہوگا جبکہ وزیر ٹرانسپورٹ سے ان منصوبوں کے فنانشل ماڈل پر بھی گفتگو ہوئی ہے۔