وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پارلیمان کی قانون سازی سپریم کورٹ کے فیصلوں سے بالاتر قرار دے دی۔
پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تاڑر کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے میں نئی ترمیم پر کوئی رائے دی اور نہ ہی تفصیلی فیصلے کے بعد نظر ثانی درخواست غیر مؤثر ہوئی ہے
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی تو کیس میں فریق ہی نہیں تھی ، تمام سوالات پہلے کی طرح موجود ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ آزاد امیدوار کی کامیابی پر تین دن میں کسی پارٹی میں شمولیت کا قانون واضح ہے اس لئے قانونی طور پر یہ سیٹیں پی ٹی آئی کو نہیں دی جا سکتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آزاد امیدواروں کی شمولیت کاعمل ناقابل واپسی ہے، پی ٹی آئی بطور جماعت مخصوص نشستیں مانگنے نہیں آئی تھی اور ابتدا سے ہی یہ کیس سنی اتحاد کونسل کا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اور الیکشن کمیشن حکام نے آئین اور قانون کے مطابق کام کرنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون کے مطابق یہ سیٹیں پی ٹی آئی کونہیں دی جاسکتیں۔