نگران وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ ریاست کی عمل داری پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پاکستان خطہ اورعالمی فورمز پراپنا اہم اورفعال کرداراداکررہاہے، چین ، امریکا،یورپی یونین، سعودی عرب اورجی سی سی ممالک کے ساتھ بہترتعلقات ہیں،بندوق اور تشدد کے زور پر کسی کو ایجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، تارکین وطن کے مسائل کے حوالہ سے جلد ایک جامع لائحہ عمل دیں گے، سمگلنگ کے حوالہ سے زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کی جارہی ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس کے بعد نگران وزیراطلاعات مرتضٰی سولنگی ، نگران وزیرداخلہ سرفرازبگٹی، وزیرقانون عرفان اسلم اوردیگر نے پریس کانفرنس کی۔
نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ آج فارن پالیسی سےمتعلق معاملات پر بریفنگ دی گئی ،اورپاکستان کےمختلف ممالک سےتعلقات پر گفتگو ہوئی ،پاکستان کےخطےاوربین الاقوامی طورپرتعلقات مضبوط ہورہےہیں،چین سےتعلقات مضبوط ہیں امریکاسےتعلقات مثبت سمت میں جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ افریقہ ایک اہم خطےکےطورپرابھررہاہے،آج افریقہ پالیسی مرتب کی ہے،ان سےرابطےاورمعاشی تعلقات بڑھانےپربات ہوئی ،یورپی یونین بھی پاکستان کاایک اہم معاشی پارٹنر ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ تمام ممالک کےساتھ پاکستانی تجارت میں چندبرسوں میں اضافہ ہواہے،امریکہ سےتجارت میں اضافےکےبعد 11سے12بلین کےدرمیان ہوچکی ہے،اورجی سی سی کےحوالےسےحکومت نےایک انقلابی اقدام اٹھایاہے۔
نگران وزیرخارجہ نے کہا کہ اسپیشل فیسلی ٹیشن کونسل کاقیام کامقصدمعاشی مشکلات دورکرناہے،کافی ممالک ان کی طرف سےسرمایہ کاری میں دلچسپی کااظہارکیاگیاہے،ایزآف ڈویئنگ بزنس کےلیےاسپیشل فیسلی ٹیشن کونسل کاقیام اہم قدم ہے،بزنس کمیونٹی جہاں سےبھی پاکستان آئےگی ان کو لانگ ٹرم ویزہ دیاجائےگا،ٹریڈڈپلومیسی میں انٹرنیشنل کمیونٹی کو انگیج کررہےہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ چترال میں ہونے والے حملوں پرپاکستان نے پرزوراحتجاج کیاہے، کل افغان ناظم الامورکودفترخارجہ طلب کرکے یاداشت حوالہ کی گئی۔ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پرحملہ کو روکنا افغان حکومت کی ذمہ داری ہے۔
وزیرداخلہ سرفرازبگٹی نے کہا کہ آج کچھ بریفنگ اورفیصلےہوئےہیںویزہ پالیسی ،کوئی بھی سرمایہ کاراگرسرمایہ کاری کرناچاہتاہےتواس کااپناملک لکھ کردےتو ہم اس کوفوراًویزہ دےدیں گے،اگرسرمایہ کارکوئی سپورٹ اسٹاف لاناچاہتاہےتواس کےلیےبھی آسان شرائط پر ویزہ جاری کیاجائےگا،
بزنس باڈیزبھی درخواست کریں کہ کوئی بزنس کےلیےآناچاہتاہےتو ہم سپورٹ کریں گے۔
انہوں نے کہا اینٹی اسمگلنگ پرزبردست ڈرائیو چل رہی ہے،ڈالر،کھاد،چینی ،گندم کی اسمگلنگ عرصہ درازسےہورہی تھی،افغان تجارت بھی اسمگلنگ کاایک عنصرتھا،اسمگلنگ کےحوالےسےزیروہ ٹالرنس ہے۔
نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا بہت زبردست کام کررہاہے،آبادی کی 78فیصدرجسٹریشن ہوچکی ہے،نادراموٹربائیکل یونٹس بنارہاہےموبائل یونٹس میں اضافہ کررہاہے۔
سرفرازبگٹی نے کہا کہ امن وامان اوردہشتگردی کاچیلنج اتنابڑانہیں ہے،ہم نےپہلےبھی دہشتگردوں کو شکست دی ہے،بندوق اورتشددکےزورپرکسی کواس کاایجنڈامسلط کرنےکی اجازت نہیں ہوگی ،وائلنس کی منوپولی صرف ریاست کےلیےہے۔
نگران وزیر اعظم کےمعاون خصوصی سمندرپارسہراب ملک نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی کو سہولت کےلیےبات ہوئی ،اوورسیزپاکستانی کی جائیدادپرقبضہ ہوجاتاہے،اس حوالےسےہم ایک سیل بنارہےہیں ،ان کےیہ مسائل اس سیل میں حل کئےجائیں گے۔
اس موقع پر نگران وزیرآئی ٹی عمرسیف کا کہنا تھا کہ بہت سارےسسٹمزکو ملک میں ڈیجیٹائزکیاگیا،سسٹم دیجیٹائز کرنےکےبہت فوائد حاصل ہوئے، اور اب ٹیکس کےنظام کوبھی ڈیجیٹائزکرنےکی ضرورت ہے،ہماری ساری اکانومی کیش پر چلتی ہےاس کو بھی ڈیجیٹل کیاجائےسہولت پیداکی جائےکہ لوگ ڈیجیٹل پیمنٹس کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نےراست کےنام سےبہت اچھاکام کیا،معیشت کوکیش لیس بنان کےلیےاگلےچند ماہ میں بہت کام ہوگا،آئی ٹی کی کل ایکسپورٹس 2.6،کپیسٹی 10ارب ڈالرسےزیادہ ہیں،بہت ساری کمپنیزکوڈالرپاکستان لانےمیں بہت دشواری ہےاس میں آسانی پیداکی جائےگی ۔
عمرسیف نے کہا کہ آئی ٹی کارا میٹریل پاکستان میں موجودہے،آئی ٹی کاٹریڈسرپلس 70سے80فیصدہے،10میں سے2ڈالرخرچ ہے،باقی سرپلس ہے، حکومت نے2لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی میں مزیدٹرین کرنےکافیصلہ کیاہے،نئی ورک فورس کےاضافےسےتقربیاڈھائی بلین اضافہ ہوتاہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا6جی کی طرف جارہی ہےہمیں ابھی بھی مسائل ہیں،بہت سےنوجوان دنیابھرمیں فری لانسنگ کرتےہیں،بیرون ملک کمپنیزکےساتھ کام کرنےوالےنوجواں کو پیسےملک لانےمیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،ایسانوجوان اگر5سے10ڈالردن کاکماتاہےتو وہ نہ مہنگالیپ ٹا پ خریدسکتاہےنہ اس کو جنریٹرکی سہولت میسرہوتی ہے۔
عمرسیف نےبتایا کہ فیصلہ کیاگیاہےکہ 5لاکھ لوگوں کےلیےفری لانسنگ کی سہولت فراہم کی جائےگی ،کوورکنگ جگہوں پر کمپوٹرلگےہوں جنریٹرموجودہوں تاکہ یہ نوجواں فری لانسنگ آسانی سےکرسکیں،پاکستان میں 2لاکھ نئےآئی ٹی ڈویلپرزکی گنجائش ہے،اگرفری لانسرآسانی سےکام کرسکیں تو مزید3ارب آسکتےہیں۔
وزیرقانون عرفان اسلم نے کہا کہ ایف آئی ایس سی کے اجلاس میں پانی اورماحولیاتی تبدیلی کے مسائل کا جائزہ لیاگیا،کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیوںکی وجہ سے گزشتہ سال پاکستان کو30 ارب ڈالرکانقصان ہوا، ان مسائل کے حل کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے۔
انہو ں نے بتایاکہ فیصلہ ہواہے کہ کاشت کاروں کی فصلوں کیلئے پانی کی دستیابی کویقینی بنایا جائے، پانی کے تحفظ ، دستیابی کے حوالہ سے جامع پالیسی تیارکی جارہی ہے ، پاکستان میں کاربن رجسٹری قائم کررہے ہیں، چند ہفتوں میں قائم ہوگا،ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالہ سے فنڈ کے قیام کا بھی جائزہ لیا جارہاہے۔
وزیرقانون کا کہنا تھا کہ آئین میں صدرمملکت اس وقت تک آفس میں رہیں گے جب تک ان کا جانشین نہیں آتا، نگران حکومت آئین کے تحت قائم ہوئی ہے، سیکشن 230 الیکشن ایکٹ کے تحت نگران حکومت کو مینڈیٹ دیا گیاہے جس سے ہم تجاوز نہیں کرسکتے۔
عرفان اسلم نے کہا کہ 240 ملین لوگوں کی بہتری کیلئے جوبھی فیصلہ کرنا ہوں گا وہ کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کامعاہدہ ہواہے اوراس معاہدے کوجاری رکھنا پاکستان کے مفادمیں ہے۔