وزارت غذائی تحفظ کے مطابق جی ایم او سویا بین کی درآمد میں کوئی رکاوٹ نہیں تاہم وزارت موسمیاتی تبدیلی کو بیج کی پروسیسنگ پر تحفظات ہیں۔
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اجلاس میں جی ایم او سویا بین کی پیداوار اور برآمد کے حوالے سے اہم نکات پر غور کیا گیا۔ وزارت غذائی تحفظ نے جی ایم او سویابین کی پروسیسنگ کے حوالے سے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے تحفظات سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ حیاتیات کے سویا بین کی پیداوار اور برآمد کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ رانا تنویر کا کہنا تھا کہ جی ایم او بیج کے کئی فوائد ہیں، مگر پاکستان میں کپاس کے علاوہ کسی اور فصل کے لیے جی ایم او بیج استعمال نہیں کیا جا رہا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جی ایم او سویا بین کی پیداوار کا معاملہ کابینہ میں زیر غور آیا ہے۔ وزارت غذائی تحفظ کے مطابق جی ایم او سویا بین کی درآمد میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، مگر وزارت موسمیاتی تبدیلی کو اس کی پروسیسنگ کے حوالے سے کچھ تحفظات ہیں۔
رانا تنویر نے بتایا کہ کابینہ نے وزارت اور دیگر فریقین سے مشاورت کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے اس پر پابندی کیوں لگائی، یہ بھی ایک اہم سوال ہے جس پر غور ضروری ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام محرکات کو مد نظر رکھ کر ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔