ڈالر اسمگلنگ کے خلاف حکومتی اقدامات کے نتیجے میں معیشت مستحکم ہونے لگی۔
تفصیلات کے مابق ستمبر میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سول وعسکری قیادت نے اسمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ایکشن کا حکم دیا۔ اس فیصلے کی روشنی میں ملک بھر سے بے شمار اسمگلرز کو گرفتار کرکے ڈالر برآمد کیے گئے۔
ترک خبر رساں ایجنسی انادولو کےمطابق اگست میں ڈالر 335 روپے کا تھا جس کی قدر واضح کمی کے ساتھ اب 280 پر آچکی ہے۔ قومی زرمبادلہ ذخائر سات اعشاریہ 6 بلین تک گر چکے تھے۔ ستمبر سے ہونے والے ایکشن کے بعد ایف آئی اے نے 900 ملین ڈالر سے زائد اسٹیٹ بینک میں جمع کروائے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں ہونے والی اسمگلنگ کو روکنے کیلئے اقدامات بھی یقینی بنائے ہیں۔