فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ پاکستان آج جن مسائل کا شکار ہے اس کا حل آئینی عدالت ہے،کابینہ منظوری کے بغیر بل پارلیمان کے پاس نہیں آسکتا، میری وزیرقانون سےگزارش ہےڈرافٹ تیارکرکےاسٹیک ہولڈرزسےشئیرکریں۔
اسلاّ آباد میں فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالت پر بہت تنقید ہوئی کیاکسی نےدیکھا کہ کیا ججز کی تعیناتی کے طریقہ کا رمیں کوئی تبدیلی آئی؟میری وزیرقانون سےگزارش ہےڈرافٹ تیار کر کے اسٹیک ہولڈرزسےشئیرکریں اچھی چیز کو ضائع نہیں کرنا چاہیےاسٹیک ہولڈرز کی خواہشات کی مطابق آئینی عدالت بننی چاہیے۔
جہاں تک آئین کا تعلق ہے ہم ایک دوراہے پر کھڑے ہیں،آئین ایک زندہ دستاویز ہے مردہ نہیں ہے،1973 کا آئین متفقہ طور پر منظور کیا گیاتھا،قرارداد مقاصد کہتی ہے عدلیہ کی آزادی یقینی بنائی جائے گی,جو آئینی پیکج آرہاہےہم سب بیٹھےہیں مگرہمیں پتہ نہیں اس میں لکھاکیاہے۔
روس، تھائی لینڈ، انڈونیشیا میں آئینی عدالت ہےہمارے ہاں آج آئینی عدالت وقت کی ضرورت ہے،آئینی تشریح کے مقدمے میں عام سائلین کا وقت ضائع ہوتا ہے،پاکستان آج جن مسائل کا شکار ہے اس کا حل آئینی عدالت ہے،کابینہ کی منظوری کے بغیر بل پارلیمان کے پاس نہیں آسکتا،اٹھارہویں ترمیم میں کافی مشاورت ہوئی وقت لگا تھا۔