وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے درمیان آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق ہوگیا۔
پیر کو وزیر اعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی جس کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت کو وسیع کرنے پر بات چیت ہوئی۔
اعلامیہ میں کہا گیا آنیوالے دنوں میں سیاسی جماعتوں کیساتھ مشاورت سے کسی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کی جائیگی۔
ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت بھی مشاورت میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
ملاقات میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ اور عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے جبکہ ملاقات میں ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ معاشی اشاریوں میں حالیہ بہتری انتہائی خوش آئند ہے، پچھلے کئی سال میں گزشتہ ماہ پہلی بار افراط زر کی شرح سنگل ڈیجیٹ میں آگئی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کی ہے، اس سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوا، عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی گئی، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ملک و قوم کیلئے بتدریج بہتری کے آثار پیدا ہو رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم اور قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے اور پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے، 24 کروڑ عوام نے پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مینڈیٹ دیا ہے اور مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد عوام کو انصاف کی فوری اور مؤثر فراہمی ہے۔