حکومت نے عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرلیا ہے ، جس میں تمام سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی بالائی عمر بڑھانے کا فیصلہ کرلیا گیاجبکہ اعلیٰ عدلیہ کے چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتی تین سال کیلئے ہوگی۔
ذرائع کا کہناہے کہ آئین کے آرٹیکل 179 اور آرٹیکل 195 میں ترمیم بھی ہوسکتی ہے، اعلیٰ عدلیہ کے چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتی 3 سال کیلئے ہوگی،تمام سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی بالائی عمر بڑھانے کا فیصلہ کیا گیاہے ،سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد 60 سےبڑھا کر 68 کرنےکی تجویز ہے جبکہ مجوزہ ترمیم سےاعلیٰ عدلیہ کے ججز کی بالائی حد بھی بڑھ جائےگی،مجوزہ آئینی ترمیم کےتحت سول سرونٹس کی نئی تقرریوں پر6 سال تک پابندی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیم کی صورت میں قاضی فائز عیسٰی عہدے پر مزید 3 سال رہ سکتے ہیں ،حاضرسروس چیف جسٹس کےاستغفیٰ پرسنیارٹی کے تحت اگلا جج بھی 3 سال کیلئےتعینات ہوگا۔