سینیٹرعرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مجھے پی ٹی آئی دورمیں گھرسےگھسیٹ کر نکالا گیا، اس وقت بھی آئین موجود تھا، ایسےواقعات کسی حکومت کےماتھےکاجھومرہیں نہ پارلیمنٹ کاقداونچاکرتےہیں۔
اسلام آباد میں سینٹ چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ،اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء و سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں رونما ہونےوالے واقعےکی مذمت کرتا ہوں، ایسےواقعات کسی حکومت کے ماتھے کا جھومر ہیں نہ پارلیمنٹ کا قد اونچا کرتے ہیں۔
سینیٹرعرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ایسے واقعات داغ ہوتے ہیں جو دھلتے نہیں ہیں ،اسپیکر نے واقعےکی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ،تحقیقات کے بعد ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے،مجھےپی ٹی آئی دورمیں گھرسےگھسیٹ کر نکالا گیا،ا س وقت بھی آئین موجودتھا،کاش اس وقت پی ٹی آئی کے وزیر بھی اس اقدام کو غلط قرار دیتے ۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء کا اپنے اظہار خیال میں کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جلسےمیں جو گفتگو کی گئی کیا کسی کو مثبت پیغام دیا گیا؟پاکستان نےرہناہے،کوئی ایساانقلاب نہیں آئےگاجواداروں کو ملیامیٹ کرسکے،پاکستان ایسے انقلاب کا متحمل نہیں ہوسکتا اور نہ ہم ایسا انقلاب آنے دیں گے،انقلاب دھرنوں اور گالیوں سے نہیں آتا آپ صرف توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کرسکتے ہیں۔