انسٹاگرام پوسٹ میں بالی ووڈ کے بڑے ڈائریکٹر اور فلم رائٹر شیکھر کپور کہتے ہیں کہ میں نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے بارے میں بہت سن رکھا تھا کہ یہ بہت تیزی سے تخیلاتی تخلیقات میں مددگار ہے اس لئے میں نے چیٹ جی پی ٹی کاامتحان لینے کا فیصلہ کیا۔
آج کل بالی ووڈ میں سیکوئلز کی بہار آئی ہوئی ہے۔ جسے دیکھو پرانی سپر ہٹ
فلموں کے پارٹ 2،3 بنارہا ہے ۔ حال ہی میں او ایم جی 2، ڈریم گرل 2 اور غدر ۔جیسی فلموں نےباکس آفس پر ڈالروں کی برسات کر دی۔
ایک وقت آیا تھا جب پرانے ہٹ گانے ری میک کئے جارہے تھے اب پرانی فلموں کے اگلے سے اگلے پارٹس بنائے جا رہے ہیں۔
بالی ووڈ سیکوئل کی اسی منہ زور لہر کے پیش نظر 1980کی سپرہٹ فلم ’’معصوم ‘‘ کا سیکوئل بھی معصوم 2 کے نام سے تیار ہو رہا ہے ۔
فلم ڈاٗریکٹر شیکھر کپور نے 1980میں معصوم کی کامیابی کے بعد بہت سی بلاک بسٹر ہٹس باکس آفس کو دیں جن میں بالی ووڈ کی مسٹر انڈیا، بنڈت کوئین ، برٹش فلم ایلزبتھ اور وٹس لو گاٹ ٹو ڈو وِد اِٹ ڈائریکٹ کیں۔
آج کل شیکھر کپور’’ معصوم 2 ‘‘ پر کام کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نےا نسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اے آئی یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے مدد لیتےہوئے چیٹ جی پی ٹی کو حکم دیا کہ معصوم 2 کا سکرپٹ پیش کرے۔
View this post on Instagram
شیکھر کپور کہتے ہیں، میں نے چیٹ جی پی ٹی پر ’’معصوم 2، اگلی نسل ، میری اگلی‘‘ فلم لکھا تو میں حیران رہ گیا چیٹ جی پی ٹی نے جس طرح ’’معصوم‘‘ کی کہانی اور اس کے پس منظر کو سمجھ کر ایک بہتر کہانی تخلیق کر کے دی۔
‘‘آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے ’’معصوم 2‘‘ کی کہانی کچھ اس طرح دی کہ ’’معصوم میں راہول (نصیرالدین شاہ کے ناجائزبیٹے) کا کردارجوبطور چائلڈ سٹارجُگل ہنس راج نے کیا تھا، سیکوئل میں راہول بڑا ہوگیا ہے اور اپنے باپ سے خائف ہے کہ بچپن میں ابتدائی طور پر اس نے اسے کیوں نہیں اپنایا ؟ اس کی اپنی شادی ہوگئی ہے لیکن اس کے بچے نہیں ہیں۔ فلم کے آخر میں باپ بیٹا ایک دوسرے کو معاف کر کے زندگی میں آگے بڑھ جاتے ہیں۔
اے آئی کا بنایاگیا معصوم 2 کا سکرپٹ پڑھ کر شیکھر کو کہنا پڑا کہ شکر ہے ’’میرا اپنالکھا ہواسکرپٹ اے آئی سے بہت بہتر ہے لیکن یہ یاد رکھنا چاہیے کہ چیٹ جی پی ٹی نے کبھی فلم ’’معصوم‘‘نہیں دیکھی لیکن اس کے سکرپٹ میں ہربات موجود ہے جس کا تعلق ’’معصوم‘‘ سے ہے اور اے آئی نے یہ سب محض 30سیکنڈ میں کر دیا ہے۔ ‘‘
شیکھر کپور کہتے ہیں، میں پھر سے شکر گزار ہوں اے آئی کے بنائے گئے معصوم 2 سکرپٹ میں جذباتی کیفیات کا قطعاً خیال نہیں رکھا گیا جیسے میرے سکرپٹ میں ہے اس لئے میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ میں اے آئی سے بہتر تخلیقی لکھاری ہوں۔
شیکھر نے مزید کہا کہ اب مجھے سمجھ آرہی ہے کہ ہالی ووڈ میں کیسے کام ہو رہا ہے ایک کے بعد ایک سیریز بن رہی ہیں۔ بظاہر تو اے آئی ایک بہتر سٹوری لائن اور پلاٹ فراہم کر دیتا ہے لیکن اس کے باوجود میرا خیال ہے میں اے آئی سے بہتراور تیز تر فلمیں بنا سکتا ہوں جو میری تخلیقی صلاحیت کے مطابق ہیں۔
اس پوسٹ سے تو لگتا ہے شیکھر کپور نے تخلیقی کہانیوں اور سکرپٹ رائٹنگ کے حوالے سے اے آئی کو مکمل طور پر نہیں تو کم از کم معیار کی بنیاد پر مسترد کر ہی دیا ہے۔