اسلام آباد کے علاقے سنگجانی میں پاکستان تحریک انصاف کا جلسہ مقررہ وقت سے پونے تین گھنٹے بعد ختم ہوگیا۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے جلسے کے شرکاء کی جانب سے اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جس کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی اور ایف سی کو طلب کر لیا گیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں سنگجانی کی مویشی منڈی میں جلسہ منعقد کیا گیا جس کا وقت شام 7 بجے تک تھا، تاہم جلسے کے لئے دیا گیا وقت ختم ہونے کے باوجود جلسہ جاری رہا۔
ڈپٹی کمشنر کی جانب سے کہا گیا کہ جلسہ منتظمین کو آگاہ کر دیا تھا کہ 7 بجے جلسہ ختم کرنا ہوگا اور این او سی کی خلاف ورزی پر قانونی کاروائی کی جائے گی جبکہ ایس اوپی پر عمل نہ ہونے پر آئندہ این او سی جاری نہیں کیا جائے گا۔
مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد اسلام آباد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کے جلسہ منتظمین کو انتباہی نوٹس جاری کیا گیا اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر عامر مسعود مغل کو جاری کردہ نوٹس میں طے شدہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی۔
نوٹس میں بتایا گیا کہ جلسے کی اجازت نامہ میں درج ایس او پیز پر عملدرآمد سختی سے یقینی بنائیں اور طے شدہ وقت پر جلسہ ختم کرنے کی شرط پر عملدرآمد کرنا ضروری ہے، کسی بھی معاہدے کی شق کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق عمل کیا جائے گا ۔
ترجمان اسلام آباد پولیس
دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق 26 نمبر چونگی پر جلسے کے لئے دیئے گئے روٹ کی خلاف ورزی کرکے آنے والے شرکاء کی جانب سے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایس ایس پی سیف سٹی اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
26 نمبر چونگی پر پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا تاہم پولیس کی جانب سے بعدازاں کارکنوں کو منتشر کر دیا گیا۔
وزیر داخلہ کا نوٹس
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کے واقعہ کا نوٹس لیا گیا اور انہوں نے اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ بھی طلب کی۔
وزیر داخلہ نے زخمی ایس ایس پی سے رابطہ کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور دیگر زخمی اہلکاروں کو علاج کی بہتر خدمات مہیا کرنے کی ہدایت بھی کی۔