راولپنڈی اور کراچی کے درمیان براستہ فیصل آباد چلنے والی سرسید ایکسپریس بحال کر دی گئی ہے ۔
سرسید ایکسپریس میں کھانے، پانی، صفائی ستھرائی کے ساتھ مسافروں کو فری وائی فائی کی سہولت دستیاب ہوگی جبکہ بکنگ گھر بیٹھے موبائل ایپ سے کرائی جا سکے گی ۔
سرسید ایکسپریس کو تقریباً دو سال قبل کورونا اور سیلاب کے باعث بند کر دیا گیا تھا ۔
ترجمان ریلوے کے مطابق مسافروں کی سہولت کیلئے ریلوے انتظامیہ نے سرسید ایکسپریس کردی ہے اور 16 کوچز پر مشتمل سر سید ایکسپریس پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی جا رہی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ٹرین میں ایک اے سی سلیپر، تین اے سی بزنس اور ایک اے سے اسٹینڈرڈ کوچز شامل ہیں ، آٹھ اکانومی کوچز کے ساتھ ساتھ ڈائننگ کار بھی ٹرین کا حصہ ہے۔
ٹاپ لیول نجی کمپنی ٹرین میں کھانا فراہم کرے گی اور ٹرین میں پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی یقینی بنانے کیلیے خاص انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ مسافروں کیلئے فری وائی فائی کی سہولت بھی میسر ہو گی ۔
سر سید ایکسپریس سے پاکستان ریلویز کو سالانہ تقریباً تین ارب روپے آمدن متوقع ہے ۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے خود انحصاری آئے گی ، ریونیو بڑھے گا اور اگلے ماہ مزید دس ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا منصوبہ بھی زیر غورہے ۔