عالمی تحقیقی ادارے اپسوس کی رپورٹ کا کہنا ہے کہ ہر 10 میں سےایک پاکستانی کی رائے کے مطابق حالات درست سمت میں ہیں،11فیصدپاکستانیوں کےمطابق ملکی حالات بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
عالمی تحقیقی ادارے (اپسوس) کی پاکستان میں کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس کےمتعلق جارہی کر دہ رپورٹ کے مطابق 8 فیصد شہری آبادی کے مقابلے 12 فیصد دیہی آبادی حالات سے زیادہ پراُمید ہے، 89فیصدشہریوں نےملکی حالات کی سمت کوغلط قراردیا،حالات سےپراُمید شہریوں کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، بہتری کی امید لگائے شہریوں کی شرح 18 فیصد سے کم ہو کر 11 رہ گئی ہے۔
Ipsos Q2 2024 Pakistan Consumer Confidence Index Survey-30May24 2024-06-02 11-12-31 by Farhan Malik on Scribd
اپسوس ک کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس کی جاجب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 33 فیصد شہریوں نے مہنگائی کو سب سے بڑا پریشان کن مسئلہ قرار دیدیا ہے، 18 فیصد نے بے روزگاری، 11 فیصد نے بجلی کے بڑھتے بلوں کو پریشان کن قراردیا ہے،9 فیصد کے نزدیک بڑھتی ہوئی غربت زیادہ بڑا مسئلہ ہے۔
عالمی تحقیقی ادارے (اپسوس) کی جاری کر دہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 7فیصد پاکستانی شہریوں کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ بڑا مسئلہ ہے، 3فیصد کےمطابق روپے کی گرتی قدر، 2 فیصد کےمطابق کرپشن بڑا مسئلہ ہے،ایک فیصد کےنزدیک ریاستی اداروں کی ایک دوسرے میں مداخلت اہم مسئلہ ہے، ایک فیصد نےخوراک کی صورتحال کو بڑامسئلہ قراردیا ہے۔
عالمی ادارے نے رپورٹ میں مزید لکھاہے کہ 2024 کے آغاز سے معاشی چیلنجز کےحوالےسےتشویش میں کمی آئی ہے،13 فیصد پاکستانیوں کے مطابق ملک کی معاشی حالات مضبوط ہے، مرد، دیہی آبادی، پوسٹ گریجوایٹ، امیر طبقہ معاشی حالات سے زیادہ پر امید ہے،معیشت کومضبوط کہنے والوں کی شرح 4 فیصد کم، کمزورکہنےوالےایک فیصد بڑھ گئے ہیں۔
عالمی تحقیقی ادارے (اپسوس) کی پاکستان میں کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس کے متعلق جارہی کر دہ رپورٹ کے مطابق94 فیصدکےمطابق عام گھریلو اشیاء کی خریداری کرنا بہت مشکل ہے، صرف 10 فیصد افرادریٹائرمنٹ کےبعدبچوں کی تعلیم، شادی کیلئےپیسےبچانےکیلئے پرامید ہیں۔