مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز نے اپنے ناجائزہ قبضے کے دوران ہزاروں کشمیریوں کو زیر حراست لاپتہ کیا۔
ان لاپتہ افراد کے لواحقین آج بھی غم و الم کی تصویر بنے اپنے پیاروں کی راہ تک رہے ہیں،ان لاپتہ افراد کے بارے میں انہیں کچھ نہیں بتایا جا رہا کہ آیا وہ زندہ ہیں یا پھر مار دیئے گئے ہیں۔
لاپتہ افراد کےعالمی دن کےموقع پرجاری کئے گئے اعدادوشمارکےمطابق قابض بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نےمقبوضہ کشمیر میں 10,000 سے زائد افراد کو حراست کے دوران لاپتہ کیا۔
مقبوضہ کشمیر میں دریافت ہونے والی ہزاروں بے نام قبروں کے بارے میں انسانی حقوق کی تنظیموں کو خدشہ ہے کہ یہ لاپتہ افراد کی ہوسکتی ہیں۔
اس عالمی جرم کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے جبری گمشدگیوں کے متاثرین کا آج عالمی دن منایا جا رہا ہے
لاپتہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نےاپنے پیغام میں کہا ہے کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کےمطابق لواحقین کو یہ حق حاصل ہے کہ انہیں بتایا جائے کہ ان کے پیاروں کے ساتھ کیا ہوا۔
اقوام متحدہ کئی بار بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنبیہ کرچکا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کےمطابق جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 34برسوں کے دوران ہزاروں کشمیریوں کو عالمی جرائم کا نشانہ بنایا گیا
6 اگست 2019ء کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کرنے کے بعد وادی میں بھارتی فوج کی ظلم و بربریت مزید بڑھ گئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے جو ظلم کئے ہیں اس پر دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے آوازیں اٹھائی جاتی ہیں۔
آج لاپتہ افراد کےعالمی دن کے موقع پر ان کشمیری ماؤں کا دکھ کون سمجھے گاجن کے لخت جگر بھارتی فوج نے غائب کردیئے جن کا آج تک کوئی پتہ نہیں۔