خیبرپختونخوا میں ایم ڈی کیٹ متنازعہ میڈیکل انٹری ٹیسٹ کا معاملہ، پشاور ہائی کورٹ 23 صفحات پر مشتمل تفصلی فیصلہ جاری کر دیا
رپورٹس کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کے 6 ہفتوں میں ٹیسٹ دوبارہ انعقاد کے فیصلے کو برقرار رکھا ہےپشاور ہائی کورٹ نے 3 اکتوبر کا محفوظ جاری کر دیا۔
23 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ کے مطابق جے آئی ٹی نے بڑے پیمانے پر نقل کو بے نقاب کیا ہے عدالت نے احکامات جاری کئے ہیں کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں :۔ ایم ڈی کیٹ پیپر لیک کی انکوائری رپورٹ مکمل، امتحانات دوبارہ کروانے کی سفارش
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا (کے پی) کی صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ ایم ڈی کیٹ 2023 کا امتحان ایک بار پھر منعقد کیا جائے گا۔فیصلہ پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کو مطلع کر دیا گیا۔
صوبائی کابینہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کو اگلے آٹھ ہفتوں میں دوبارہ ترتیب دیا جائے۔
ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوایشن ایجنسی (ETEA) KP نے صوبے میں MDCAT 2023 کے دوران ہونے والے دھوکہ دہی کے اسکینڈل میں ملوث مزید 134 مشکوک طلباء کی نشاندہی کی تھی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 10 ستمبر کو منعقدہ سابقہ امتحان میں تقریباً 219 امیدوار بشمول مرد اور خواتین بلوٹوتھ ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہوئے دھوکہ دہی کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔
یہ امیدوار دھوکہ دہی کے مبینہ سرغنہ اور اس کے بھائی کے ساتھ پہلے ہی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ان امیدواروں کے کاغذات بھی عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔
اتھارٹی کے مطابق انہوں نے ایم ڈی کیٹ 2023 کے امتحان میں شامل ہونے والے 3,100 امیدواروں سے سخت محنت کی کیونکہ اس کے بغیر عددی سوالات حل نہیں ہو سکتے تھے۔
ای ٹی ای اے نے کہا کہ وہ اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس اسکینڈل میں ملوث تمام لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔