آزادکشمیر میں جاری شدید بارشوں کے نتیجہ میں نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اہم رابطہ سڑکیں بند ہیں۔ دریاؤں ، ندی ، نالوں میں پانی کے سطع غیر معمولی طور پر بلند ہو گئی ہے وادی نیلم میں دو بجلی گھروں کی بندش کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی اور فون کا نظام درہم برہم ہے۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب بارش کی شدت میں غیر معمولی اضافہ ہوا جو جمعرات کے روز بھی تسلسل کے ساتھ جاری رہا۔ شدید بارش کے بعد مظفرآباد سمیت شہری علاقوں میں موسم خوشگوار ہو گیا ہے جبکہ وادی نیلم وادی لیپہ سمیت پہاڑی علاقوں میں سردی کی ہلکی لہر دوڑ گئی ہے۔
شدید بارشوں سے سب سے ذیادہ وادی نیلم متاثر ہوا جہاں مرکزی شاہراہ مختلف مقامات سے لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے بند ہو گئی۔ وادی نیلم کے دریا اور نالوں میں شدید طغیانی ہے نالہ جاگراں میں سیلابی کیفیت کی وجہ سے جاگراں اور کنڈلشاہی میں واقع دو پاور ہاؤس کو احتیاطی تدابیر کے طور پر بند کیا گیا ہے۔
پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن آزادکشمیر کے ایک اہلکار ممتاز ظفر نے نمائندہ خصوصی سماء کو بتایا کہ نالہ میں سیلابی پانی کے ساتھ مٹی اور چٹانیں بہہ رہی ہیں جن سے پاور ہاؤسز کو نقصان کا خطرہ ہے پانی کی سطع معمول پر آتے ہی پاور ہاؤس سے بجلی کی پیدوار دوبارہ شروع ہو جائے گی۔ پاور ہاؤس بند ہونے سے وادی نیلم میں بجلی ، فون اور انٹرنیٹ کا نظام متاثر ہے۔
آزادکشمیر کو خیبر پختون خواہ سے ملانے والی واحد سڑک مظفرآباد کے قریب لوہار گلی کے مقام سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے، سڑک کو کھولنے کیلئے وقفے وقفے سے کام جاری ہے تاہم مسلسل لینڈ سلائڈنگ سے سڑک کھولنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
انتظامیہ نے سیاحوں اور مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ بارش کے دوران پہاڑی علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کیا جائے جبکہ عوام کو دریاؤں ندی نالوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات اور سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی آزادکشمیر کے مطابق بارش کا سلسلہ 31 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے۔