بانی پی ٹی آئی اور اس کی جماعت کی غیر ملکی لابنگ کے پس پردہ حقائق منظر عام پر آنا شروع ہو گئے ہیں ، بانی پی ٹی کے انہی سہولت کاروں کے بارے میں مرحوم ڈاکٹر اسرار احمدنے برسوں پہلے ہی انکشاف کردیا تھا۔
مرحوم ڈاکٹر اسرار احمد نے انکشاف کرتے ہوئے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ ;بانی پی ٹی آئی جو ہیروکی شکل میں موجودہے اور جسے 5 کروڑ پاؤنڈ کی سلامی دی گئی ہے، دراصل یہودی ورلڈ آرڈر کا ایک حصہ ہے، آج نیو ورلڈ آرڈر دراصل یہودی ورلڈ آرڈر ہے اوریہ یہودی ریشہ دوانیاں ہیں، یہ Zionist موومنٹ اور Order of Illuminatiہے جس کا شکار بانی پی ٹی آئی بھی ہو چکا ہے، یہ Order of Illuminati سال 1976ء میں قائم کیا گیا تھا جو یہودیوں کی سازش تھی۔
سیاسی ماہرین بانی پی ٹی آئی، گولڈ سمتھ اور راتھس چائلڈ خاندان کے گٹھ جوڑ کی ہمیشہ سے نشاندہی کرتے آرہے ہیں ، گولڈ سمتھ خاندان کے معاشی لحاظ سے مضبوط ترین یہودی خاندان راتھس چائلڈ کے ساتھ قریبی اور گہرے تعلقات ہیں ، راتھس چائلڈ خاندان کی دو لڑکیوں کی شادی جمائمہ گولڈ سمتھ کے بھائیوں زیک اور بین کے ساتھ ہوئی تھی، جمائما گولڈ سمتھ اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان علیحدگی کے باوجود روابط کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ، جمائما کے بھائی زیک گولڈ سمتھ نے جب 2016 ء میں میئر شپ کا انتخاب لڑا تو بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں نے اس کی انتخابی مہم میں ایک مسلمان امیدوار کا راستہ روکنے کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا، زیک گولڈ سمتھ کی انتخابی مہم میں بانی پی ٹی آئی بھی خصوصی طور پر برطانیہ گیا اور مسلمان امیدوار ثاقب کے بجائے زیک گولڈ سمتھ کو جتوانے کیلئے بھرپورکردار ادا کیا۔
یہودی خاندان گولڈ سمتھ بانی پی ٹی آئی کی محبت میں پاکستان ریاست مخالف پروپیگینڈے کرنے میں بھی ہر حد کو پار کرجاتا ہے، 26 اگست کو ٹیلی گراف میں بین فارمر کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر بننے کیلئے انتخابات میں حصہ لینے کی تشہیر کی گئی ، بین فارمر نے آرٹیکل میں لکھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر منتخب ہوجاتے ہیں تو حکومت پاکستان اور عسکری قیادت پر زور ڈالا جاسکتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے رہا کیا جائے، برطانوی میڈیا نے گزشتہ ایک سال کے دوران ریاست پاکستان مخالف بیانیہ کو اجاگر کرنے اور بانی پی ٹی آئی کو مظلوم ثابت کرنے کیلئے اب تک تقریباً 132 سے زائد مضامین شائع کروا چکے ہیں۔
آپریشن گولڈ سمتھ کی پشت پناہی پر بانی پی ٹی آئی نے ملک کیخلاف الزام تراشی کو غیر ملکی ذرائع ابلاغ پر وطیرہ بنا لی۔ 21 اگست کو مڈل ایسٹ آئی جریدے میں پیٹر اوبرن کی جانب سے تحریر کردہ خصوصی آرٹیکل میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی ایک سیاسی قیدی ہیں اور انہیں آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر منتخب کرنا ضروری ہے۔ اگست میں آئی ٹی وی کے بھارتی نژاد صحافی روہت کھچرو نے بانی پی ٹی آئی کے گھوسٹ انٹرویو کا دعویٰ کرتے ہوئے ان کی درخواست برطانوی وزیر اعظم کے سامنے رکھی ۔
بانی پی ٹی آئی نے کھلے عام برطانوی وزیراعظم کو ملکی معاملات میں مداخلت کرنے کا کہتے ہوئے کہا کہ;”اسے جیل سے نکالنے کیلئے عالمی سطح پر آواز اٹھائی جائے''بانی پی ٹی آئی نے ہرزہ سرائی یہ بھی کی کہ; ”مجھے جیل میں ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے جہاں دہشتگردوں کو قید کیا جاتا ہے“۔
یکم اگست کو کرسٹینا گولڈ بام اور سلمان مسعودکی جانب سے نیو یارک ٹائمز میں خصوصی آرٹیکل شائع کیا گیا جس میں فوج اور عوام کے بیچ اختلافات کو پروپگینڈے کے طور پر پیش کیا گیا ۔پی ٹی آئی کی لابنگ نے بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد سے ہی غیر ملکی بااثر شخصیات سے بانی پی ٹی آئی کے حق میں ٹویٹس کروانا شروع کر دیئے تھے، بانی پی ٹی آئی اور اس کی جماعت کے باہر بیٹھے ہرکاروں میں سٹیو ہانکے، مائیکل کوگل مین، شیلا جیکسن اور دیگر اہم افراد منظم مہم چلا رہے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی حمایت کرتے ہوئے امریکی رکن کانگریس سٹیو ہانکے نے بھی ٹویٹ کیا کہ انہیں دہشت گردوں والے سیل میں رکھا گیا ہے اور ساتھ ہی مطالبہ بھی کیاکہ بانی پی ٹی آئی کو فوری رہا کیا جائے ، منظم غیر ملکی لابنگ کے بعد عالمی مقبول جریدے اور نشریاتی ادارے انٹرسیپٹ، فنانشل ٹائمز، الجزیرہ، بی بی سی اور اکانومسٹ جیسے جریدے اور اب آئی ٹی وی بھی بانی پی ٹی آئی اور اس کی جماعت کی اس لابی میں پیش پیش ہیں، شواہد کی روشنی میں یہ انکشاف بھی یہ سامنے آیا کہ مختلف کمپنیوں اور شخصیات نے پی ٹی آئی کو مجموعی طور پر 33 لاکھ ڈالرز کے فنڈز فراہم کی۔
سیاسی ذرائع اس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ ; شوکت خانم کے نام پر پی ٹی آئی کی جانب سے لی گئی غیر ملکی فنڈنگ کو بھی مذموم سیاسی مقاصد کے لیے بے دریغ استعمال کرنے کے شواہد بھی موجودہیں، فارن لابنگ کے مزید شواہد سے یہ بات سامنے آئی کہ رواں سال انتخابات کی نگرانی کے لیے پی ٹی آئی نے امریکی فرم پی آر سے تین ماہ کا معاہدہ کیاتھا، سجاد برکی امریکی نے اوورسیز پاکستانیوں سے بانی پی ٹی آئی کے نام پر 1.8ملین ڈالر کی فنڈنگ حاصل کی تھی، پی ٹی آئی نے امریکی حکومت اور اداروں کے ساتھ تعلقات بہتربنانے کیلئے امریکی کنسلٹینسی فرم پربیا کے ساتھ 833300 امریکی ڈالرز ماہانہ میں چھ کا معاہدہ کیا تھا ۔
2021 تا 2022 کے درمیان پی ٹی آئی نے میڈیا اور سیاسی لابنگ کیلئے فینٹن آرلوک سی آئی اے کے سابق افسررابرٹ لارنٹ گرینیئر کی فرم ایل ایل سی کے ساتھ ماہانہ 25ہزار امریکی ڈالر کا معاہدہ کیا تھا۔مذکورہ بالا شواہد اور آئی وی ٹی وی کے حالیہ انٹرویو اور جین میرٹ کی سہولت کاری سے یہ بات ثابت ہے کہ پی ٹی آئی ایک ملک دشمن جماعت ہے جو آپریشن گولڈ سمتھ کے ذریعے ریاست کو کمزور کر نے کی سازش کر رہی ہے۔