25 اور 26 اگست کی رات بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بی ایل اے نے متعدد حملے کر کے متعدد معصوم پاکستانی شہریوں کو شہید کر دیا ۔
تقریباً 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی اب تک مہرانگ بلوچ، بلوچ یکجہتی کمیٹی، سمی بلوچ اور انکے شر پسند ہرکارے جو پچھلے کچھ عرصے سے بلوچستان کے امن او عامہ کو تباہ کرنے پر لگے ہُوئے ہیں، نے ان حملوں کی نہ مذمت کی ہے اور نہ معصوم لوگوں کے مارے جانے پر افسوس کیا ۔
اسی طرح ان کی سپورٹ میں لبرل بریگیڈ کو بھی سانپ سونگھا ہوّا ہے ۔
یہ بات بالکل واضح ہو چکی ہے کے بی ایل کے دہشت گرد، مہرانگ بلوچ، بلوچ یکجہتی کمیٹی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اِس مرض کی بالکل ٹھیک نشاندہی کی تھی جب انہیں دہشت گردوں کی پراکسی کہا تھا ۔
ریاست کو فوری طور پر مہرانگ بلوچ، بلوچ یکجہتی کے ہرکاروں کے خلاف معصوم لوگوں کو شہید کروانے میں سہولتکاری کرنے پر اِن کے خلاف ایف آئی آر درج کروانی ہوگی اور ان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائے بغیر معصوم پاکستانیوں کو انصاف نہیں مل سکتا جن کا نا حق خون بلوچستان میں بہا ہے ، ریاست کو اب سخت فیصلے کرنے ہونگے ۔