صدر مملکت آصف علی زرداری اور سربراہ جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات دوریاں ختم کرانے کیلئے کرائی گئی اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے یہ ملاقات کرانے میں اہم کردار ادا کیا ۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں سیاسی باتیں کم اور دوستانہ مراسم کی باتیں زیادہ ہوئیں جبکہ ملاقات خوشگوار رہی اور خوب گپ شپ چلی اور قہقہوں کا تبادلہ بھی ہوا ۔
ذرائع نے بتایا کہ صدر زرداری کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو ایوان صدر آنے کی دعوت بھی دی گئی۔
علاوہ ازیں ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال بھی زیربحث آئی اور صدر مملکت آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو بندوق کا تحفہ بھی دیا ۔
مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری کے درمیان کئی ماہ سے رابطے منقطع تھے۔
ملاقات کا احوال
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے صدر مملکت آصف زرداری سے کھل کر شکوے شکایتیں کیں۔
صدر مملکت نے گفتگو میں کہا کہ ’ مولانا صاحب ، آپ کو اپنے گھر پر کھانے کی دعوت دینے آیا ہوں جس پر مولانا فضل الرحمان نے شکوہ کیا کہ آپ نے الیکشن میں مجھے اس قابل کہاں چھوڑا آپ کے ساتھ ڈنر کروں ‘۔
صدر مملکت نے جواب دیا کہ ’ چلیں خیر، اب تو میں چل کر آپ کے پاس آگیا ہوں ‘۔