جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث افراد کا ٹرائل جیل میں ہوگا۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے جیل ٹرائل کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
اعلامیے کے مطابق جناح ہاؤس حملہ سمیت 9 مئی کو عسکری ٹاور،تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ مقدمات کا ٹرائل بھی جیل میں ہوگا۔ اسپیشل پراسکیوٹر سید فرہاد علی شاہ کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس جلاؤ کا ٹرائل جیل میں کیا جائے گا، چالان عدالت میں جمع ہوچکا ہے۔ جناح ہاؤس مقدمے کا ٹرائل ایک سے ڈیڑھ ماہ میں مکمل کیا جائیگا۔
واضح رہے کہ لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کی ’قیادت اور کارکنان‘ کے خلاف درج ایف آئی آر میں 302 اور 109 سمیت 20 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان میں انسداد دہشت گردی کے ناقابل ضمانت دفعات بھی شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق نو مئی کو پی ٹی آئی کے تقریبا 1500 کارکنان نے کور کمانڈر ہاؤس لاہور کی جانب پرتشدد احتجاج شروع کیا۔ متن میں کہا گیا ہے کہ یہ کارکنان مسلح تھے اور اسلحے کے علاوہ ان کے پاس ڈنڈے اور پٹرول بم بھی تھے جبکہ یہ راستے میں جلاؤ گھیراؤ کر رہے تھے اور پولیس اہلکاروں پر حملہ آور بھی ہوئے۔
ایف آئی آر کے مطابق مشتعل ہجوم میں موجود کارکنان کہہ رہے تھے کہ ہماری قیادت جس میں عمران خان، شاہ محمود قریشی، فرخ حبیب، حماد اظہر، مسرت جمشید چیمہ، جمشید چیمہ، زبیر نیازی، اسد زمان، مراد سعید، علی امین گنڈاپور اور دیگر نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم حکومتی خصوصا عسکری اداروں کے دفاتر اور اہم عمارات کو نشان عبرت بنا دیں۔