وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے 200 سے 500 یونٹ تک کے بجلی صارفین کو ریلیف دیا ہے ، ریلیف کے معاملے پر سیاست سے گریز کرنا چاہیے، دوسرے صوبے بھی بسم اللہ کریں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں شدید بارشوں کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، بارشوں کے باعث شاہراہوں اور پلوں کو بھی نقصان پہنچا، صوبائی حکومتوں نے سیلابی پانی کی نکاسی کیلئے بھرپور کام کیا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پچھلے 3 سال کے مقابلے میں آج مہنگائی کم ترین سطح پر ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے، چیلنجز بہت زیادہ ہیں، مہنگائی مزید کم کرنی ہے، ریونیو کا ہدف ساڑھے 13 کھرب تک لے کر گئے ہیں، پاورسیکٹر میں نقصانات کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں جبکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا کام بھی جاری ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی میں 50 ارب کی کٹوتی کر کے گھریلو صارفین کو ریلیف دیا، 86 فیصد گھر یلو صارفین ریلیف سے مستفید ہوئے، صارفین کو 3 ماہ کیلئے ریلیف دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 28 ہزار ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کا منصوبہ بنایا گیا جبکہ پنجاب حکومت نے 200 سے 500 یونٹ تک کے بجلی صارفین کو ریلیف دیا اور ترقیاتی فنڈ سے 45 ارب روپے مختص کیے، اس ریلیف میں وفاق نے کوئی حصہ نہیں ڈالا، پنجاب نے اپنے عوام کو تحفہ دیا ہے، باقی صوبے بھی اپنے عوام کو ریلیف دے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں سے ایسی باتیں سننے کو ملیں جن پر افسوس ہوتا ہے، خیبرپختونخوا حکومت بھی اپنے عوام کو ریلیف دے تو سو بسم اللہ، ریلیف کے معاملے پر سیاست سے گریز کرنا چاہیے، دوسرے صوبے بھی بسم اللہ کریں،عوام کو ریلیف دیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے ایک وزیر نے بیان دیا کہ وفاق نے پنجاب حکومت کو ریلیف دیا، خیبرپختونخوا حکومت عوام کو ایسا ریلیف دینا چاہے تو ہمیں خوشی ہوگی، پاکستان ہم سب کا سانجھا ملک ہے، این ایف سی ایوارڈ کا 60 فیصد حصہ صوبوں کو جاتا ہے، این ایف سی کے تحت صوبوں کے پاس وافر وسائل ہیں ۔