جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عالمی قوتیں میرے ملک کی مذہبی شناخت کو بھی ختم کرنا چاہتی ہیں۔
لکی مروت میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں یہاں کے مظلوم عوام کے وسائل پر قبضہ کس نے کیا ہے، یہاں کی تمام جماعتیں اور عوام متفق ہیں ہمارے وسائل اور حقوق پر کوئی دوسرا قبضہ نہیں جما سکتا ۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ آج عالمی قوتیں میرے ملک کی مذہبی شناخت کو بھی ختم کرنا چاہتی ہیں، وہ اب معاشی جنگ پاکستان میں لڑنا چاہتی ہیں، آپ سی پیک کی صورت میں چین کی سرمایہ کاری کس کے اشارے پر ختم کرنا چاہتے ہی، سعودی عرب اور امارات کا اعتماد ہم نے کھو دیا ہے، ہندوستان 500 ارب ڈالرز اپنے پاس رکھتا ہے جبکہ ہمارے کچھ بھی نہیں، بس ہم اس کی دشمنی پر گزارا کر رہے ہیں ۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 3سالوں میں معیشت مضبوط ہوئی ہے اور ہمارے روپے کی قدر روز بروز گر رہی ہے، ان کا حکومت اور کرسی پر قبضہ ہے لیکن حکومت تباہ حال ہے، حکمران مسلسل عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں، طالب کو آپ نے راستہ دیا ہے وہ ناکے لگا کر عام لوگوں کے راستے روک رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت امریکا سے کہتی ہے کہ یہاں بدامنی ہے چین سرمایہ کاری نہیں کرے گا اور چین سے کہتے ہیں کہ ہم دہشت گرد ختم کر رہے ہیں سرمایہ کاری کریں ۔
انہوں نے کہا کہ پختونوں کی سر زمین پر 4 دہائیوں سے قتل وغارت گری اور خونریزی جاری ہے، حکومت، اسٹیبلشمنٹ اور مسلح گروہوں کے کردار سے عوام مطمئن نہیں، کیا یہاں کے لوگ اس لئے پاکستان کا حصہ بنے تھے کہ ان کا چین اور سکون ختم ہوجائے، یہاں صبح جو گھر سے نکلتا ہے اسے یہ خبر نہیں ہوتی کہ واپس گھر لوٹے گا یا نہیں، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور قبائل کے لوگ بارود کے ڈھیر پر بیٹھے ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ میں افغانستان سے مذاکرات کرکے کامیاب لوٹا تھا اس کامیابی کو کس نے ناکامی میں بدلا؟ ۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کا ڈھونگ بند کرو، تم امریکہ کی تقلید کر رہے ہو، امریکہ خود سب سے بڑا دہشت گرد ہے، دہشتگردی کے خلاف اس جنگ میں تم لوگ یہاں کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہو، یہاں کے وسائل پر حق صرف یہاں کے عوام کا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ؒپاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا یہاں آزادی کے نام پر این جی اوز باہر سے فنڈز بٹورتے ہیں، یہاں آزادئ نسواں کے نام پر بے حیائی اور فحاشی پھیلائی جا رہی ہے، یہاں پر اقلیتیں مکمل محفوظ ہیں کسی کو کوئی خطرہ نہیں ہے، دینی مدارس کو تم سے خطرہ ہے، جیسے ہم اسکولوں کی حفاظت کر سکتے ہیں، مدارس کی بھی حفاظت کرسکتے ہیں، ہم جیسے دین کی حفاظت کررہے ہیں اسی طرح دھرتی کی بھی حفاظت کریں گے ۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے 40ہزار سے زائد نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا ہے، ہم امریکا، یورپ اور مسلمانوں کے خاموش حکمرانوں کو بتادینا چاہتے ہیں، ہماری حمایت فلسطین کے ساتھ ہیں، آج مسلمانوں پر ہر طرف بارود اور آگ برس رہی ہے، ہمارا اپنا ملک بھی اسی کا شکار ہے، ہم امن اور حقوق حاصل کریں گے لیکن پاکستان کی سالمیت اور اس کے اندر رہتے ہوئے جدوجہد کریں گے، ہم بلوچستان اور سندھ کے عوام کے بھی ساتھ ہیں ان کو ان کے وسائل پر حق دیا جائے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اس عوامی اسمبلی نے فیصلہ دے دیا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور اپنے وسائل پر اپنا حق چاہتے ہیں، اگر ہم سب متحد رہے تو کوئی بھی طاقت ہمارے وسائل پر حملہ اور قبضہ نہیں کر سکتی۔