فیض نیازی گٹھ جوڑ قوم کے سامنے آ چکا ہے اور عوام نے یہ بھی دیکھ لیا کہ پاک فوج کی حدود و قیود اور قانون بڑا واضح اور سخت ہے جو کوئی بھی اپنے ذاتی مفادات کو ملکی اور ادارتی مفادات سے اوپر رکھتا ہے فوج نے بارہا ثابت کر دیا کہ ایسے لوگوں کے لیے کوئی معافی نہیں، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید اور نیازی کے گٹھ جوڑ کا معاملہ اتنا سادہ نہیں جتنا نظر آتا ہے ۔ فیض نیازی کا گٹھ جوڑ سمجھنے کیلئے سب سے پہلے دونوں کو جوڑنے والی کڑی کو سمجھنا ہو گا جو کہ کوئی اور نہیں بلکہ سابقہ خاتون اول بشریٰ بی بی ہیں جن کا عمران خان پر کنٹرول اتنا زیادہ تھا کہ وہ جو چاہیں ان سے کروانے کی طاقت رکھتی تھیں، یہ صورتحال دیکھتے ہوئے فیض حمید نے جانچ لیا کہ اپنے کام کس طرح نکلوانے ہیں اور پھر انہوں نے اس کا بھر پور فائدہ اٹھایا جبکہ عمران خان نے بھی اپنے اقتدار کی طوالت اور سیاسی فائدے حاصل کرنے کے لیے فیض حمید کو دل کھول کر استعمال کیا۔
چاہے عثمان بزدار ہو، فرح گوگی کی میگا کرپشن ہو، ملک ریاض کے ساتھ ملکر القادر ٹرسٹ کیس ہو، عدلیہ سے نیازی کے لئے سہولت کاری یا مخالفین کو بد ترین انتقام کا بنانے تک ہر جگہ فیض نیازی گٹھ جوڑ کام کرتا رہا ۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ فیض حمید نے جب عمران خان سے کوئی اپنا کام نکلوانا ہوتا تو وہ بشریٰ بی بی کو استعمال کرتے ہوئے سابق وزیراعظم سے اپنا کام کروالیتے تھے ۔ اِس گٹھ جوڑ کی کوئی حدود نہیں تھی ، ایک طرف بشری بی بی ، فرح گوگی کو مکمل آزادی اور اتھارٹی حاصل تھی تو دوسری جانب نیازی نے بھی فیض حمید کو اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی تھی ۔
فیض نیازی اور بشری گٹھ جوڑ میں اتنی پختگی آ چکی تھی کہ کئی بار جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نے عمران خان کو فیض حمید کو بدلنے کا کہا تو نیازی ٹال مٹول کے ساتھ ناراض بھی ہو جاتا حتیٰ کہ اِس گٹھ جوڑ نے یہ بھی پلان کر لیا تھا کہ آرمی چیف کے لیے کمانڈ کی شرط کو پورا کرنے کے لیے آئی ایس آئی کو ہی کمانڈ بنا دیا جائے کیونکہ پلان یہ تھا کہ فیض اور نیازی آرمی چیف اور وزیر اعظم بالترتیب ایک لمبے عرصے تک رہ سکیں ، جب ایسا نہ ہوا اور جنرل باجوہ نے نیازی کی نہ سنی اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو ہٹا دیا تو بشری اور نیازی نے جنرل باجوہ کے خلاف بھی محاذ کھول لیا ، فیض پشاور سے بھی بشریٰ کے ذریعے اپنے آرمی چیف بننے کے منصوبے پر عمل در آمد کے لیے سازشیں بنتا رہا۔
فیض نے آرمی چیف نہ بن سکنے اور ریٹائرمنٹ کے بعد عمران خان نیازی اور بشری بی بی کے ساتھ ملکر سیاسی ماحول کو گندا اور غیر مستحکم کرنے کا پلان بنایا جس میں اسٹیبلشمنٹ پر پریشر بڑھانے کے لیے مختلف طریقوں سے انتشار، پروپیگنڈا، فیک نیوز کے ذریعے ملک میں ہیجان قائم رکھنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کر دیا ، عمران نیازی کے اڈیالہ جانے کے بعد پہلے بشری بی بی کے ساتھ ملکر فیض حمید نے پی ٹی آئی کو ہنگامہ آرائی کے لیے متحرک کیا اور جب بشری بی بی بھی پکڑی گئی تو پسِ پردہ بیٹھ کر فیض حمید نے کچھ اور ریٹائرڈ منظور نظر آفیسرز کو پی ٹی آئی کو پیغام رسانی اور سہولت کاری میں استعمال کیا جو اب آہستہ آہستہ پکڑے جا رہے ہیں یوں فیض کے پکڑے جانے پر فیض نیازی گٹھ جوڑ جسکا مرکزی کردار بشری بی بی ہیں ، پوری طرح ایکسپوز ہو ا۔