بلوچستان ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 32 چاغی میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپنا بیان قلمبند کرایا۔
بلوچستان ہائیکورٹ کےالیکشن ٹریبونل ون کے جج جسٹس عبد اللہ بلوچ پر مشتمل بینچ میں الیکشن عزرداری کیس کی سماعت کی ۔ جس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء اور سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اپنے وکلا ء قاضی نجیب الرحمن، بلوچ خان، راشد ایوب اور عبدالجلیل بلوچ ایڈووکیٹ کے ہمراہ ٹریبونل میں پیش ہوئے۔
جمعیت علماء اسلام فضل الرحمن( جے یو آئی ف )کے رہنما میرامان اللہ نوتیزئی کی جانب سے کیس کی پیروی پیروی عبد الستار اور محمد اسحاق نوتیزئی ایڈوکیٹ نے کی۔ سماعت کے دوران صادق سنجرانی نے اپنا بیان قلمبند کرایا جس کے بعد ٹریبونل نے کیس کی سماعت 26 اگست تک ملتوی کردی۔
بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 32 چاغی سے سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی 18 ہزار 802 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ مدمقابل جے یو آئی ف کے رہنما میرامان اللہ نوتیزئی نے 17 ہزار 9 ووٹ کے کر دوسرے نمبر پررہے تھے ۔
مبینہ دھاندلی کے الزام پر درخواست گزار امان اللہ نوتیزئی کی جانب سے بلوچستان ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں درخواست دائر کی گئی تھی ۔