وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تاڑر کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ( ر ) فیض حمید جو اقدامات کر رہے تھے ان میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان کی منشا شامل تھی ۔
جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک کو انتشار سے بچانے کے لیے کاوشیں ہو رہی ہیں اور معاشی اور سیاسی استحکام کیلئے کردار ادا کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے بجلی بلوں میں ریلیف دیں گے، معاشی ایجںڈا پیش کرنے جا رہے ہیں، وزیراعظم چند روز میں خطاب کرنے جا رہے ہیں جس میں وہ مزید اصلاحات کا ایجنڈا قوم کے سامنے رکھیں گے، عوام کی زندگی آسان بنانے کیلئے تمام اقدامات کئے جائیں گے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ایک ادارے نے احتساب کا عمل شروع کیا ہے اسکو خوش آئند سمجھتے ہیں، یہ ایک ایسا قدم ہے جس کو سراہنا چاہیے، احتساب کی طرف بڑھتے ہوئے انتشار کو روکا جا رہا ہے، آئی ایس پی آر پریس ریلیز کے مطابق آج مزید 3 ریٹائرڈ افسران گرفتار ہوئے ہیں، ثابت ہوا ان افسران کو فیض حمید سے تحقیقات کے نتیجہ میں گرفتار کیا گیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک سیاسی جماعت اور سیاسی لیڈر کی کلوثن تھی جس کے نتیجے میں بدامنی پھیلائی جا رہی تھی اور بانی پی ٹی آئی کی ایما پر سازشیں کی جا رہی ہیں، یہ فیصلہ بہت اچھا اور بروقت ہے، یہ آج کی بات نہیں ہے ، معلوم ہے عدم اعتماد کے وقت عمران خان سے رابطہ میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی داؤ پر لگانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی، لگتا ہے مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جائیں گی، اس کا دائرہ صرف فوج تک نہیں رہے گا ، جو جو ملوث ہے شکنجہ میں آئیں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لگتا ہے بانی پی ٹی آئی کی جیل سے بھی پیغام رسانی کی جارہی تھی، فیض حمید جو اقدامات کر رہے تھے ان میں بانی پی ٹی آئی کی منشا شامل تھی، وہ رابطہ اور ملاپ تھا جس کے تحت معاملات کئے جاتے تھے، مزید شواہد سامنے آ رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں یہ دائرہ فوج تک محدود رہے، بڑی ٹھوس شواہد پر یہ ایکشن لیا گیا، فوج کے ادارے میں احتساب ہوتا نظر بھی آتا ہے، ملکی معیشت اور سلامتی کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، عمران خان ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بحالی کے سفر کی جانب جا رہے ہیں، جوانتشاری ٹولے نے کیا ان کا احتساب ضروری ہے، جیسے جیسے تحقیقات بڑھ رہی ہیں اور نام بھی آ رہے ہیں ۔