وزیر اعظم شہباز شریف نے پیرس اولمپک میں پاکستان کو 40 برس بعد گولڈ میڈل جتوانے والے قومی ہیرو ارشد ندیم کو 15 کروڑ روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
منگل کو قومی ہیرو اور جیولین تھرور ارشد ندیم کے اعزاز میں وزیر اعظم ہاؤس میں عشائیہ دیا گیا ، اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے ارشد ندیم کے لئے 15 کروڑ روپے نقد انعام کا اعلان کیا ۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 15 کرڑو روپے کے انعام پر کوئی ٹیکس کٹوتی نہیں ہوگی جبکہ انہوں نے کھیلوں کے حوالے سے کمیٹی بنانے کا اعلان بھی کیا ۔
وزیرِاعظم نے اسلام آباد میں ایف 9 اور ایف 10 سیکٹر کے درمیان سڑک کو ارشد ندیم کے نام سے منسوب کرنے اور جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں نوجوانوں کو کھیلوں کی تربیت کیلئے ارشد ندیم ہائی پرفارمنس اکیڈمی کے قیام کا بھی اعلان کیا جہاں 2028 اولمپکس کیلئے ایتھلیٹس و کھلاڑیوں کو تربیت دے کر بھرپور مقابلے کیلئے تیار کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے کھلاڑیوں کی بہبود، ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی ضروریات پوری کرنے اور انہیں تربیت کے بہترین مواقع فراہم کرنے کیلئے 1 ارب روپے کے اسپورٹس اینڈاؤمنٹ فنڈ کا بھی اعلان کیا جبکہ ارشد ندیم کی اعلیٰ کارکردگی اور پاکستان کیلئے اولپکس میں 40 برس بعد طلائی تمغہ جیتنے پر ہلال امتیاز سے نوازنے کا بھی اعلان کیا ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج کی محفل اورعوام کے ہیرو ارشد ندیم ہیں، آج انتہائی فخر اور خوشی کا لمحہ ہے، دلوں کی دھڑکنوں کا نام ارشد ندیم ہے،انہوں نے 40 سال بعد شبانہ روز محنت سے پاکستان کو گولڈ میڈل جتوایا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پوری پاکستانی قوم ارشد ندیم کی شکر گزار ہے، انہوں یوم آزادی پر ہماری خوشیاں دوبالا کردیں، انہوں نے اولمپکس کی تاریخ میں ریکارڈ قائم کیا ہے،ان کی مثال سے مجھےاور قوم کو حوصلہ ملا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مشکلات سے گھبرانا نہیں چاہیے ، مسائل کا مقابلہ کرنا چاہیے، ارشد ندیم کے راستے پر چلتے ہوئے مسائل اور چیلنجز کو عبور کریں گے اور پاکستان کو عظیم طاقت بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ارشد ندیم کی والدہ کی تہجد کے وقت کی دعائیں قبول ہوئیں، ہم ارشد ندیم کی والدہ کے بھی شکرگزار ہیں، ارشد ندیم کی کامیابی معمولی واقعہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کامیابی کا پودا لگایا ہے ، یہ سایہ دار درخت ثابت ہوگا، اس پودے سے معاشرے میں دیگر پودے بھی سایہ دار درخت بنیں گے، ہاکی ، کرکٹ اور اسکواش کو دوبارہ بحال کرنا ہوگا، کھیلوں کے میدان میں پاکستان کا طوطی بولتا تھا وہ زمانہ واپس آنا چاہیے۔